گلدستہ توحید

جس میں قرآن کریم، احادیث صحیحہ، کتب تواریخ اور حضرات فقہائے احناف رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم کی عبارات سے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ مصیبت کے وقت مافوق الاسباب طریق پر غیر اللہ کو پکارنا ناجائز ہے۔ شرک کی تردید کے علاوہ معترضین کے جملہ قابل ذکر استدلالات کے جوابات بھی درج کر دیے گئے ہیں، اور اصنام و اوثان کی پوری حقیقت بھی بیان کر دی گئی ہے۔

فہرست: گلدستہ توحید

دیباچۂ طبعِ ہفتم

مقدمہ: جناب رسول خدا صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلّم اور حضرات صحابہ کرامؓ کے ساتھ مشرکینِ عرب کو کیا اختلاف تھا؟

بابِ اوّل: شرک کی مذمت

بابِ دوم: مشرک کی کوئی عبادت مقبول نہیں ہو سکتی

بابِ سوم: لا تشرک باللہ شیئًا کے الفاظ سے شرک کی تردید

بابِ چہارم: لا نشرک بربنا احدًا وغیرہ سے شرک کی تردید

بابِ پنجم: پیغمبروں، مولویوں، پیروں، فرشتوں اور جنّات کی پرستش بھی شرک ہے

بابِ شسشم: بتوں کی اصل حقیقت کیا ہے؟

بابِ ہفتم: کیا مشرکینِ عرب خدا کو نہ مانتے تھے؟

بابِ ہشتم: کیا مشرکینِ عرب نماز، روزہ، حج، قربانی وغیرہ کے منکر تھے؟

بابِ نہم: کیا مشرکینِ عرب نبوت، قرآن اور قیامت کے انکار کی وجہ سے مشرک قرار پائے؟

بابِ دہم: غیر اللہ کو مصیبت کے وقت پکارنا کیوں شرک ہے؟

باب یازدہم: کیا مشرکین غیر اللہ کو مستقل اور کلّی طور پر مختار سمجھ کر پکارا کرتے تھے؟

باب دوازدہم: کیا دُون کا معنٰی نیچے، ورے، سامنے کے بھی آتا ہے یا نہیں؟

خاتمہ: جن دلائل سے فریقِ مخالف کو غیر اللہ سے مصیبت کے وقت پکارنے اور استعانت کے جواز کا شبہ ہوا ہے، ان کے جوابات