اتمام البرہان فی رد توضیح البیان (۱)

علمائے کرام نے قرآن کریم کے مختلف زبانوں میں متعدد تراجم امت مسلمہ کی سہولت کے لیے کیے ہیں، اردو زبان میں بھی کئی تراجم ہیں اور متعدد تراجم میں شعوری یا غیر شعوری طور پر اغلاط بھی موجود ہیں، لیکن بریلوی حضرات کے اعلٰی حضرت نے قرآن کریم کے لفظی ترجمہ میں جو اپنے من مانے اور باطل عقائد داخل کیے ہیں، اور ان کے لائق شاگرد مراد آبادی صاحب نے اپنی تفسیر میں ان تراجم کو صحیح ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا جو زور صرف کیا ہے، کسی زبان میں اس کی نظیر نہیں مل سکتی۔ ہم نے فرض کفایہ ادا کرتے ہوئے بعض بزرگوں کے حکم اور مشورہ سے ’’تنقید متین بر تفسیر نعیم الدین‘‘ میں خالص علمی انداز میں ان غلط تراجم اور ان کی خود ساختہ تفاسیر پر گرفت کی تھی، جس پر ان کی جماعت کے ایک نام نہاد محقق اور مدقق صاحب کی باسی کڑی میں اُبال آگیا اور ’’توضیح البیان‘‘ کے نام سے رطب و یابس اکٹھا کر کے ایک ضخیم کتاب لکھ ماری۔ اس توضیح البیان کا خالص علمی انداز سے رد اِس زیر نظر کتاب ’’اتمام البرھان‘‘ میں کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ ان شاء اللہ العزیز جویانِ حق کو اس میں خاصا علمی مواد ملے گا اور ٹھوس حوالوں کو پڑھ کر وہ بڑے مطمئن ہوں گے، اس کو پڑھ کر کچھ چہرے ضرور اداس بھی ہوں گے مگر یہ ایک فطری بات ہے جو ہمارے بس کی نہیں ہے۔ واللہ یقول الحق وھو یھدی السبیل۔

فہرست: اتمام البرہان فی رد توضیح البیان (۱)

سخن گفتنی

فاضل بریلی کے غلط تراجم کی چند مثالیں

توضیح البیان کے جواب کی وجہ

باب اول

غیب بتانے والا نبی

مؤلف توضیح البیان کی گرفت

شفا کا حوالہ اور اس کا جواب

علامہ قاسم بن قطلوبغاؒ کا حوالہ اور اس کا جواب

علماء دیوبند کی فل بینچ کا متفقہ فیصلہ اور اس کا جواب

علمِ غیب ذاتی اور عطائی کی وجہ سے الزام اور اس کا جواب

اعلٰی حضرت پر کلّی غیب دانی کے دعوٰی کا الزام اور اس کا جواب

خانصاحب کے متعدد حوالے

خانصاحب کا دعوٰی جمیع ما کان و ما یکون کا ہے۔ اور اس کا جواب

مطلق غیب کی نفی نادانی ہے۔ اور اس کا جواب

کیا مطلق غیب بعض امور غیبیہ کے منافی ہے؟ اور اس کا جواب

نبی کے مفہوم میں کلّی غیب شامل ہے۔ اور اس کے جوابات

پہلی وحی کے موقع پر آپؐ کو ماضی اور مستقبل کا علم حاصل تھا۔ اس کا جواب

باب دوم

استعانت از غیر اللہ تعالٰی

استعانت ہر قسم کی اللہ تعالٰی کے ساتھ مختص ہے

اللہ تعالٰی کے ساتھ مافوق الاسباب استعانت کو مختص کرنا تحریف قرآن کریم ہے

استعانت کے اللہ تعالٰی کے ساتھ مختص ہونے کی مدار استقلال اور عدم استقلال پر ہے

ان تمام شقوں کے جوابات

مافوق الاسباب امور میں جناب رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے استعانت

اس کی احایث سے چند مثالیں

ان کے جوابات

خلق اور کسب

افعال عادیہ اور غیر عادیہ میں خلق اور کسب کا فرق کرنا باطل ہے

افعال غیر عادیہ کی نسبت بھی بندوں کی طرف کی گئی ہے

اس کی چند مثالیں

ان کے جوابات

سرفراز صاحب کی بحث شرک میں پہلی غلطی

اگر اختیار سے علٰی وجہ الایجاد مراد ہے تو یہ شرک ہے، اور اگر علٰی وجہ الکسب ہے تو یہ امور غیر عادیہ میں بھی ہے

حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنے درباریوں سے مافوق الاسباب امور میں استعانت کی

جب ولی ایسا کر سکتے ہیں تو نبی بطریق اولٰی کر سکتے ہیں

سابقہ شرائع کا بلا نکیر نقل کردہ حکم ہمارے لیے حجت ہے

مُردوں سے استمداد کا ثبوت اور اس کی مثالیں

ان کے جوابات

سرفراز صاحب کی شرک کی بحث میں دوسری غلطی کہ وہ زندہ اور پاس ہی موجود شخص کی قید لگاتے ہیں

اس میں کئی وجوہ سے خرابیاں ہیں

شرح عقائد شرک کا معنٰی

مؤلف براہین قاطعہ پر بلاوجہ غصہ

الفوز الکبیر کا حوالہ

مدار شرک تین چیزیں ہیں: غیر اللہ کو واجب الوجود ماننا، اس کو مستحق عبادت سمجھنا، اور اللہ تعالٰی کی صفات مختصہ اس میں تسلیم کرنا

مؤلف تنقیدِ متین کا یہ کہنا کہ دنیا میں آج تک کسی نے خدا تعالٰی کے سوا واجب الوجود نہیں مانا، غلط ہے

نبراس اور تفسیر کبیر کا حوالہ

مشرکین اس لیے مشرک تھے کہ وہ غیر اللہ کو مستحق عبادت سمجھتے تھے

صدر الافاضل کے ذہن کی ناہمواری کا شکوہ غلط ہے

ان تمام امور کے مفصل جوابات

واجب الوجود

مجوسی دو واجب الوجود مانتے ہیں۔ تفسیر کبیر

اس کا مفصل جواب

امام رازیؒ کا حوالہ

شرک دو صورتوں میں ہی منحصر نہیں ہے

شیاطین کی اطاعت بھی شرک ہے۔ قرآن کریم

اللہ تعالٰی کی مشیئت میں کسی کو شریک کرنا بھی شرک ہے۔ حدیث شریف

شرک کی اور صورتیں بھی ہیں۔ حضرت شاہ عبد العزیز صاحبؒ

مافوق الاسباب شفاعت بھی شرک ہے۔ قرآن کریم

تفسیر کبیر کا حوالہ

صاحب مالابدمنہ کی عبارت سمجھنے میں سرفراز صاحب کی غلطی

اور یہ غلطی کئی وجوہ سے ہے

اس کا جواب کئی وجوہ سے

افتراء عظیم کہ مولوی سرفراز صاحب حضرات انبیاء کرام اور اولیاء عظام علیہم السلام کی حیات کے منکر ہیں

ان کی حیات کے بارے میں چند حوالے

اس کا جواب

استمداد کا ثبوت احادیث سے

اس کے بارے میں چند حوالے

ان کے جوابات

استمداد کا ثبوت اعلام امت سے

اشعۃ اللمعات کا حوالہ

اس کا جواب

استمداد کا انکار بدعت ہے

شیخ محققؒ اور امام رازیؒ سے

اس کا جواب

امام رازیؒ کا حوالہ

معجزات اور کرامات کے ذریعہ تصرف

مقدمہ ابن خلدونؒ کا حوالہ

ارشاد الطالبین کا حوالہ

معجزہ و کرامت اور سحر و شعبدہ بازی میں ما بہ الامتیاز فرق

دیوبند کے مسلّم اکابر سے استعانت کا ثبوت

اور اس کی چند مثالیں

اس کا جواب

فتاوٰی عزیزی کا حوالہ

اہل قبور سے فیض

فتاوٰی عزیزی، ارشاد الطالبین، تعلیم الدین، اور حاشیۂ فیض الباری

ارشاد الطالبین کے مزید حوالے

تفسیر عزیزی کے حوالے

ارشاد الطالبین کا حوالہ

تفسیر عزیزی کے حوالے

تفسیر عزیزی کا مکمل حوالہ

بروز کا معنٰی۔ فتاوٰی عزیزی و تعلیم الدین سے

یہ تصرف اللہ تعالٰی سے مختص ہے

لطیفہ، لفظ سلوف کس کی جمع ہے؟

قاموس، مختار الصحاح سے

المنجد سے

سرفراز صاحب کا وجوہ فاسدہ سے استدلال اور اس کے جوابات کئی وجوہ سے

ان کے جوابات

مظہر افعال و صفات

اللہ تعالٰی کے نیک بندوں سے استمداد، غیر اللہ سے استمداد نہیں

حدیث: فکنت سمعہٗ الذی (الحدیث) سے استدلال

فیض الباری اور تفسیر کبیر کا حوالہ

مرقات کا حوالہ

ان کے جوابات

مقیاس حنفیت کا حوالہ کہ رسول غیر اللہ نہیں

تفسیر عزیزی کا حوالہ

تفسیر عزیزی کا اور حوالہ

فیض الباری کا مفصل حوالہ

اللہ تعالٰی کی صورت پر ہونے کا مطلب؟

فیض الباری کا اور حوالہ

فتاوٰی عزیزی کا حوالہ

فیض الباری کا اور حوالہ

حضرت ملا علی ن القاریؒ کا حوالہ

حضرت شیخ عبد الحقؒ کا حوالہ

صدر الافاضل اور شاہ عبد العزیزؒ دونوں نے استعانت کی ایک جیسی تفسیر کی ہے

اس کا جواب

تفسیر عزیزی کا اور حوالہ

تفسیر عزیزی کا اور حوالہ

تفسیر عزیزی کا اور حوالہ

تفسیر عزیزی کا اور حوالہ

حیرت اور تأسف

تفسیر عزیزی کا مفصّل حوالہ

اس کا نتیجہ

استعانت کی بحث میں حرفِ آخر

حضرت شاہ ولی اللہ صاحبؒ اور مولانا نانوتویؒ کا حوالہ

کبریت احمر اور الیواقیت والجواہر کا حوالہ

مولانا نانوتویؒ کے شعر کا جواب

استمداد از روح محمد صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا مطلب؟

تفہیمات کے حوالے

ارشاد الطالبین کے حوالے

تعلیم الدین کا حوالہ

روح سے استمداد

اس سے کیا مراد ہے؟

عقیدہ کا اثبات کس دلیل سے ہوتا ہے؟

تفہیمات کا حوالہ

حضرات انبیاء کرام علیہم الصلواۃ والسلام کو بھوک و پیاس لگتی تھی

تفہیمات کا حوالہ

روح سے استفادہ کا مطلب؟

در ثمین کا حوالہ

کبریت احمر اور الیواقیت کا حوالہ

قطب کا معنٰی

فتوحات مکیہ اور کبریت احمر سے

چار پیغمبر زندہ ہیں۔ الخیالی

روح کا لفظ قرآن کریم پر اطلاق ہوتا ہے

مؤلف مذکور کی کوتاہ فہمی

کبریت احمر کی عبارت

قطب کسی کو قطبیت نہیں دے سکتا

تمّت بالخیر