شوق حدیث

جس میں بڑی محنت اور جستجو کے ساتھ کتب حدیث، کتب اسماء الرجال (بائیوگرافی)، اور مستند کتب تاریخ و سیر سے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ تحصیلِ علمِ حدیث میں حضرات محدثین کرامؒ کو بے حد محنت اور بڑی مشقت اور تکالیف و مصائب کا سامنا ہوا ہے، اور ایک ایک حدیث کے لیے ان میں سے بعض نے دور دراز کے اسفار طے کیے ہیں۔ نیز محدثین کرامؒ کی قوتِ یادداشت اور یاد کی ہوئی احادیث میں ان کے امتحانات، اس کے ساتھ ان کی عبادت، شب بیداری، مذاکرۂ احادیث، دین کی بے لوث خدمت، وعظ و نصیحت وغیرہ ایسی بے شمار باتوں کا باحوالہ بیان کیا گیا ہے، جو قارئین کرام کو آسانی کے ساتھ بڑی بڑی کتابوں میں بھی یکجا دستیاب نہیں ہو سکیں گی۔ ہم نے ذاتِ خداوندی پر بھروسہ کرتے ہوئے بڑی کوشش اور کاوش اور تحقیق و عرقریزی سے ان جواہر پاروں کو قارئین کرام کے معلومات میں اضافہ کرنے کے لیے مرتب کیا ہے۔ وامّا بنعمۃ ربّک فحدّث۔

فہرست: شوق حدیث

پیش لفظ

جعلی حدیث بنانا اپنے لیے دوزخ میں ٹھکانہ بنانا ہے، اور اس پر متواتر حدیث موجود ہے

منکرینِ حدیث، حدیث کا انکار کیوں کرتے ہیں؟

اس کتاب کے لکھنے کا سبب؟

باب اول

نضر اللہ امرأ (الحدیث) کے راوی حضرت ابن مسعودؓ ہیں

اور اس کا ماخذ، سند کے باقی روات اور ان کی توثیق

اس حدیث سے مأخوذ فوائد

یہ حدیث آپؐ نے خیف منٰی میں مجمع عام کے اندر خطبہ میں بیان فرمائی تھی

یہ حدیث اور اس کا مفہوم تقریبًا تئیس حضرات صحابہ کرامؓ سے ثابت ہے

یہ حدیث صحیح اور مشہور بلکہ متواتر ہے

باب دوم

امت مرحومہ نے اس حدیث پر عمل کیا ہے اور حدیثیں یاد کی اور زبانی سنائی ہیں

باب سوم

ان حضرات کے حوالے جن کو ہزاروں حدیثیں یاد تھیں

باب چہارم

ان بزرگوں کے حوالے جنہیں لاکھوں حدیثیں یاد تھیں

باب پنجم

لاکھوں حدیثوں سے محدثین کرامؒ کی کیا مراد ہے؟

صحیح احادیث کی کل تعداد؟

مجموعی لحاظ سے حدیث کا منکر کافر ہے

باب شسشم

ان حضرات کے حوالے جنہیں کتابیں ازبر یاد ہوتی تھیں

باب ہفتم

اس امت کو اللہ تعالٰی نے حفظ کی دولت سے نوازا ہے

زود حفظ کرنے والے حضرات کے متعدد حوالے

باب ہشتم

حضرات محدثین کرامؒ وغیرہم کے باقاعدہ امتحانات بھی ہوتے رہے تھے اور اس پر متعدد حوالے

باب نہم

احادیث کی حفاظت کے لیے بحث و مباحثہ اور تکرار، اور احادیث کی تحصیل کے لیے جوق در جوق حاضری پر ٹھوس حوالے

باب دہم

حدیث کے حاصل کرنے کے لیے دور دراز کے سفر طے کرنے اور بھوک و غربت کی وجہ سے تکالیف اٹھانے پر حیران کن حوالے

مختصر سند کا شوق

تقلیل غذا اور کھانے میں سادگی

بسیار خور

باب یازدہم

ان حضرات کا ذکر جو کم سے کم وقت میں قرآن کریم ختم کر لیتے اور زیادہ سے زیادہ نوافل اور تسبیحات پڑھتے تھے

اس دور کے امراء

سوال کہ تین دن سے کم عرصہ میں قرآن کریم ختم کرنا ممنوع ہے، اور اس کا جواب

ایک شبہ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ساری رات جاگنے سے منع کیا ہے

اور اس کا جواب

تحصیلِ دین کا ذوق، باجماعت نماز کا التزام، اور تبلیغِ دین کا ولولہ اور جذبہ

حضرات محدثین کرامؒ کی وفات روحانی طور پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہے

حضرت آدم علیہ الصلٰوۃ والسلام کے زمانہ سے حضرت امام ابن معینؒ کے زمانہ تک اتنی حدیثیں کسی اور نے نہیں لکھیں جتنی کہ امام ابن معینؒ نے لکھیں

حضرت امام ابن معینؒ کٹر حنفی تھے

ان کی وفات پر ان کے حق میں بہترین خواب دیکھے گئے

باب دوازدہم

احترامِ حدیث اور حضرات محدثینؒ کا باضمیر اور حق گو ہونا

حدیث میں احتیاط اور حق گوئی

حضرت ابو الزبیرؒ ثقہ راوی ہیں اور ان میں کوئی عیب ترکِ حدیث کا موجب نہیں

حدیث پڑھنے اور پڑھانے کے آداب

باب سیزدہم

منکرین حدیث کی احادیث کو مشکوک ٹھہرانے کے لیے فریب کاری

حافظ ابن تیمیہؒ کا حوالہ

اہل عرب کو اللہ تعالٰی نے دولتِ حفظ سے نوازا تھا

آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے بادشاہوں کو تحریری طور پر اسلام کے دعوت نامے بھیجے تھے

متفرق طور پر آپؐ کی احادیث، ارشادات اور احکام خیر القرون میں لکھے جاتے رہے۔ اس سلسلہ میں ٹھوس اور بے شمار حوالے

احادیث کو کتابی شکل میں جمع کرنے کا حکم خلیفۂ راشد حضرت عمر بن عبد العزیزؒ نے دیا

باب چہاردہم

الفاظ حدیث کی دعاء تک میں پابندی کی جاتی تھی

حدیث کی سند اور معنٰی کی حفاظت کے لیے پینسٹھ علوم ایجاد کیے گئے ہیں

اصولِ حدیث کی بعض اہم کتابوں اور ان کے مصنفین کے نام مع سنین وفات

آج اگر کوئی ایسی حدیث پیش کی جائے جو کتب حدیث میں نہیں تو اس کا کوئی اعتبار نہ ہو گا

ضعیف احادیث اور ضعیف روات پر مشتمل کتب

اہم کتابوں اور ان کے مصنفین کے نام

علل حدیث

مشہور کتابوں کی نشاندہی

کتب موضوعات

اس سلسلہ کی معروف کتابوں اور ان کے مصنفین کے نام

شانِ نزول حدیث

البیان والتعریف اس میں بے نظیر کتاب ہے