تفریح الخواطر فی رد تنویر الخواطر

بزعم خویش مناظر اسلام صوفی اللہ دتہ صاحب نے اپنی کتاب ’’تنویر الخواطر بتحقیق الحاضر والناظر‘‘ ارسال کی جو انہوں نے بزعم خود ’’تبرید النواظر‘‘ کے جواب میں لکھی ہے۔ ہم ان کی شخصیت سے چنداں واقف نہیں ہیں مگر ان کی کتاب پڑھنے سے ایسا معلوم ہوا ہے کہ وہ مولوی محمد عمر صاحب کے خاص شاگرد ہیں کیونکہ ان کا طرز استدلال بھی ویسا ہی ہے جیسا کہ مولوی محمد عمر صاحب کا ہے۔ مثلاً عبارت میں اصل مرکزی بات کو بالکل پی جانا اور غیر متعلق باتوں میں الجھ جانا، عبارات میں قطع و برید کرنا، اپنے مطلب کے معانی بیان کرنا اور ان پر ڈٹ جانا، قرآنِ کریم کی نصوص قطعیہ اور احادیث صحیحہ کے مقابلے میں بعض بزرگان دین کے غیر معصوم اقوال ڈھونڈ ڈھونڈ کر پیش کرنا، مجمل عبارات پر اپنے استدلال کا مدار رکھنا اور مفصل روایات سے اغماض کر جانا، عوام پر بلاوجہ رعب ڈالنے کے لیے چیلنج بازی کرنا، بعض مقامات پر انعام مقرر کر کے اپنی تعلّی کرنا اور عوام سے داد تحسین حاصل کرنا، بعض مقامات میں نہایت مہمل اور بے ربط جملے بولنا کہ نہ ان کا کوئی سر نہ پاؤں، دعوٰی اور دلیل کی مطابقت کو نہ سمجھنا اور نہ ملحوظ رکھنا، اور بسا اوقات ایسی باتیں لکھ دینا جن سے غیر شعوری طور پر خود ان کی کھلی تردید ہو جاتی ہے، محض ہوائے نفسانی کے طور پر صحیح احادیث میں سندًا و معنًی کیڑے نکالنا (معاذ اللہ تعالٰی) اور بے سروپا ضعیف اور جعلی روایات پر اپنے استدلال کی بنیاد رکھنا، اور کہیں کوئی دعوٰی کر دینا اور کہیں اس کے بالکل متعارض دعوٰی کر دینا، اور بجائے حضرات ائمہ فقہؒ کے نرے صوفیوں کی باتوں اور غیر مستند عبارات پر اپنے عقیدہ کی بنیاد رکھنا، حق اور اہل حق سے بیر رکھنا وغیرہ وغیرہ۔

فہرست: تفریح الخواطر فی رد تنویر الخواطر

تبصرہ

باب اول

شرح شفا کی عبارت میں حرف ہ کا چھوٹ جانا

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے بارے میں علمِ غیب کا عقیدہ کفر ہے۔ شرح شفا، شرح فقہ اکبر اور مسامرہ

حرف ای تفسیر کے لیے ہے، اس کے بعد مفرد اور جملہ دونوں بدل یا عطف بیان کے طور پر آتے ہیں۔ مغنی اللبیب، متن متین و شرح جامی

حرف لا نفیٔ مستقبل کے لیے آتا ہے اور حال کا بھی احتمال رکھتا ہے۔ متن متین

اور یہ اس لیے آتا ہے کہ جو حکم معطوف علیہ کے لیے ثابت ہے وہ معطوف سے منفی ہے۔ شرح جامی

شرح شفا کی اگلی عبارت بھی حاضر و ناظر کی نفی کرتی ہے، اور یا پھر سب کو حاضر سمجھا جائے

بیوت مسلمین میں حاضر ہونے کا مطلب۔ انوار ساطعہ سے

بلاوجہ واویلا

شاہ محمد اسحاقؒ نے خیانت کی

اس کا جواب

براہین قاطعہ میں حضرت شیخ عبد الحقؒ کی عبارت میں خیانت اور اس کا جواب

مولانا رشید احمد گنگوہیؒ پر خیانت کا الزام اور اس کا جواب

مدارج النبوت کا حوالہ

حدیث لولاک لما خلقت الافلاک موضوع ہے۔ حاشیہ شرح نخبۃ الفکر

الفاظ موضوع ہیں مگر معنٰی درست ہے۔ موضوعاتِ کبیر

لولاک ما خلقت الجنۃ والنار

امام حاکمؒ اس کی تصحیح کرتے ہیں۔ علامہ ذہبیؒ کہتے ہیں، موضوع ہے

زید بن اسلمؒ عن ابیہ کی احادیث موضوع ہیں۔ تہذیب التہذیب

یہ حدیث ضعیف بلکہ بعض ائمہ کے نزدیک جعلی ہے۔ ابن الہادیؒ

ظفر جلیل شرح حصن حصین کی ایک عبارت میں خیانت کا الزام

اس حدیث کا مأخذ۔ مجمع الزوائد، ابن سنیؒ وغیرہ سے اس الزام کا جواب

حضرت ابنِ عباسؓ کی روایت

تفسیر عزیزی کی ایک عبارت کی وجہ سے محمد علی چاندپوری پر الزام اور اس کا جواب

اہل بدعت کی خیانتیں

پہلی خیانت: مولوی نعیم الدین مراد آبادی کے ترجمہ قرآن کریم کے حاشیہ کی عبارت میں خیانت

دوسری خیانت: ان کی کتاب العقائد میں خیانت

تیسری خیانت: جناب پیر مہر علی شاہ صاحب کی عبارت میں خیانت

چوتھی خیانت: حضرت میاں صاحب شرقپوریؒ کی عبارت میں خیانت

پانچویں خیانت: یہ حضرات حدائق بخشش حصہ سوم کو کیوں طبع نہیں کراتے؟

ذکر بالجہر کے بارے میں حضرت ابو موسٰی الاشعریؓ کی حدیث

صوفی صاحب کا اس سے استدلال

اس کا جواب علامہ عینی الحنفیؒ سے

اس کا جواب حافظ ابن حجرؒ سے

حضرات فقہاء کرامؒ کے نزدیک مطلق کراہت سے کراہت تحریمی مراد ہوتی ہے

اصل اذکار میں اخفاء ہے اور جہر بدعت ہے۔ ابن ہمامؒ

قاضی ثناء اللہ صاحب پانی پتیؒ سے

ذکر بالجہر کہاں جائز ہے؟

حضرت شیخ عبد الحقؒ کی عبارت اور اس کا مطلب

حضرت تھانویؒ کی عبارت اور اس کا مطلب

حضرت امام شعرانیؒ کا حوالہ

حضرت ابن مسعودؓ کی روایت

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

حضرت مجدد الف ثانیؒ کا حوالہ کہ جو کام آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے عادت کے طور پر کیے، ان کی مخالفت بدعت نہیں ہے

حضرات صحابہ کرامؓ کی سادگی کا نقشہ مرقات سے

صوفی صاحب۔ تابعینؒ کا یہ فعل جواز کے لیے کافی ہے

جواب: حضرت ابن مسعودؓ کے انکار کے بعد اس کی کوئی وقعت نہیں ہے

انوار ساطعہ کا حوالہ

حضرت ابن مسعودؓ نے ہیئت کذائیہ کو ناپسند کیا۔ حرمت اور عدم جواز کا فتوٰی نہیں دیا

جواب: لفظ بدعت حرمت اور عدمِ جواز کی بڑی دلیل ہے

حضرت ابن مسعودؓ نے ایسی کارروائی کو گمراہی کی دم کہا ہے۔ الاعتصام

خان صاحب اور ان کے والد ماجد کی بعض عبارتیں

باب دوم: مسئلہ علمِ غیب

علم ما کان و ما یکون کے بارے میں صوفی صاحب کا راقم اثیم اور حضرت مولانا احمد علی صاحب پر الزام

اس کا جواب

خان صاحب بریلوی کا حوالہ

مفتی احمد یار خان صاحب کا حوالہ

مولوی محمد عمر صاحب کا حوالہ

خود مؤلف تنویر الخواطر کا حوالہ

مؤلف کا حاضر و ناظر سے انکار اور اثبات

مفتی احمد یار خان صاحب کا حوالہ

عقائد میں تقلید نہیں ہوتی۔ جاء الحق

مولوی محمد عمر صاحب کا حوالہ

حضرت ابراہیم علیہ الصلٰوۃ والسلام کا واقعہ، جس سے حاضر و ناظر اور علمِ غیب کی نفی ثابت ہے

صوفی صاحب کا اس پر اعتراض

اس کا جواب

حضرت لوط علیہ الصلٰوۃ والسلام کا واقعہ جس سے حاضر و ناظر اور علمِ غیب کی نفی ہوتی ہے

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

تفسیر ابن کثیر اور صاوی شریف سے

حرف واؤ عطف کے لیے ہے، یہ ترتیب کو نہیں چاہتا

حضرت یعقوب علیہ الصلٰوۃ والسلام کا واقعہ۔ اس سے بھی حاضر و ناظر کی صاف نفی ہوتی ہے

صوفی صاحب کا اس پر اعتراض اور اس کا جواب

حضرات انبیاء کرام علیہم الصلٰوۃ والسلام صبر و رضا کے پیکر ہوتے ہیں، اس لیے حضرت یعقوب علیہ الصلٰوۃ والسلام نے جانتے ہوئے بھی راز افشا نہ کیا

اس کا جواب

کیا حضرت یعقوب علیہ الصلٰوۃ والسلام کے بیٹے خدا تعالٰی کو حاضر و ناظر نہیں سمجھتے تھے؟

اس کا جواب

ارواح ثلاثہ کا حوالہ اور اس کا جواب

بخاری شریف کا حوالہ

معالم التنزیل کے حوالہ سے حضرت یعقوب علیہ الصلٰوۃ والسلام کی مثالی صورت کا حضرت یوسف علیہ الصلٰوۃ والسلام کے پاس حاضر ہونا

اس کا جواب

صورت مثالیہ کی اصلیت۔ حضرت مجدد الف ثانیؒ سے

حضرت شیخ عبد الحقؒ سے

براہین قاطعہ سے

تفہیمات الٰہیہ سے

اور براہین قاطعہ سے

جب حضرت یوسف علیہ الصلٰوۃ والسلام کو اپنے والد محترم کا پتہ تھا تو انہوں نے ان کو خبر کیوں نہ دی؟ اس کا جواب

حضرت موسٰی علیہ الصلٰوۃ والسلام کا واقعہ۔ یہ بھی حاضر و ناظر اور نفی علمِ غیب پر صراحۃً دال ہے

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

حضرت سلیمان علیہ الصلٰوۃ والسلام کا واقعہ۔ یہ بھی علمِ غیب اور حاضر و ناظر کی نفی پر حجّت ہے

اس پر پہلا اعتراض اور اس کا جواب

اس پر دوسرا اعتراض اور اس کا جواب

اس پر تیسرا اعتراض اور اس کا جواب

اس پر چوتھا اعتراض اور اس کا جواب

اس پر پانچواں اعتراض اور اس کا جواب

لطیفہ

دو بیبیوں کے بارے میں حضرت داؤد اور حضرت سلیمان علیہما الصلٰوۃ والسلام کا فیصلہ

صوفی صاحب کی اس کے بارے میں موشگافیاں اور ان کا جواب

فریقِ مخالف کے اعلٰی حضرت کا حوالہ

ارواحِ ثلاثہ اور تذکرۃ الرشید کی عبارات کا مطلب

کرام کتابین کی حاضری

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

حضرت ابراہیم علیہ الصلٰوۃ والسلام کا گناہگاروں کے حق میں مشاہدہ، اور اس کا جواب

استقرارِ نطفہ کا حوالہ

وعظ۔ ہم بزرگانِ دین کا صدقِ دل سے احترام کرتے ہیں مگر قرآنِ کریم کے مقابلہ میں ان کی بات حجت نہیں مانتے

ہر ہر پتّے کا عِلم صرف خدا تعالٰی کو ہے۔ قرآن کریم

فیوض الحرمین کا حوالہ اور اس کا جواب۔ تفہیماتِ الٰہیہ سے جواب

اکتسابی معلومات کی وجہ سے اعتراض اور اس کا جواب

علامہ تفتازانیؒ کا حوالہ

ران کا پردہ

شمائم امدادیہ کی عبارت میں صوفی صاحب کی خیانت

ادراک غیبات۔ شمائم امدادیہ

اس کی تشریح، ہفت مسئلہ اور فتاوٰی رشیدیہ کا حوالہ

حضرت ملا علی ن القاریؒ کا حوالہ

نزھۃ الخاطر کی عبارت کا مطلب۔ آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم بھی جن امور میں آپؒ پر وحی نازل نہ ہوتی تھی، قیاس کرتے تھے۔ الجامع الصغیر کی حدیث

علامہ عزیزیؒ سے اس کی تشریح

باب سوم

اللہ تعالٰی کے ہر جگہ حاضر و ناظر ہونے پر قیاس

اس کا جواب

آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو اوّلین و آخرین کا علم حاصل تھا

اس کی تشریح اور جواب

آپؒ کا علم ما کان و ما یکون تدریجی تھا

اس کا جواب

آپؐ ہر زمانہ اور ہر مکان میں موجود ہیں

اس کا جواب۔ فتوحاتِ مکیہ کا حوالہ

حاضر و ناظر ہونے کی دو صورتیں

پہلی صورت کی توضیح اور اس کا جواب

الشہادۃ بالتسامع

فتوحاتِ مکیہ کا ایک اور حوالہ اور اس کی تشریح

آپؐ کا نام شہید تھا۔ عبد الکریم حبیلیؒ

اس کا جواب

حضرت ملا علی ن القاریؒ نے شہید کا معنٰی حاضر و ناظر کیا ہے

اس کا جواب

صوفی صاحب کی حوالہ نقل کرنے میں صریح خیانت

حقیقتِ محمدیہ

اشعۃ اللمعات کا حوالہ

اس کا جواب۔ ہدایۃ الطالبین، کلمات طیبات، قاضی ثناء اللہ صاحب پانی پتیؒ، اور صراطِ مستقیم سے

جامع البرکات کا حوالہ

اس کا جواب اور تشریح۔ اشعۃ اللمعات سے

تفسیر عزیزی کا حوالہ

اس کا جواب اور اس کی تشریح۔ تفسیر عزیزی اور فتاوٰی عزیزی سے

کتاب الابریز کا حوالہ

اس کا جواب اور تشریح

شہید بمعنی عالم بعلم مشاہدہ۔ امام سیوطیؒ اور صاویؒ سے

اس کا جواب

آپؐ کاملین سے پوشیدہ نہیں ہوتے

اس کا جواب و تشریح

علامہ قسطلانیؒ کا حوالہ

اس کا جواب اول

اس کا جواب دوم

علامہ قسطلانیؒ کی مکمل عبارت اور اس کی تشریح۔ علامہ زرقانیؒ سے

علامہ سمہودیؒ اور امام غزالیؒ کا حوالہ

علامہ رحمت اللہ السندیؒ اور ملا علی ن القاریؒ

جھوٹی تعلّی اور اس کا جواب

آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو حاضر و ناظر سمجھنا کفر ہے

صاوی کا ہوائی فائر اور اس کا جواب

بیداری میں آپؐ کی رؤیت اور اس کا جواب

مکتوبات کا حوالہ

فائدہ: مسئلہ حاضر و ناظر اور استمداد کے بارے میں فریقِ مخالف کی اصولی غلطی اور کم فہمی

ملک الموت کے حاضر و ناظر ہونے پر قیاس اور اس کا جواب

جان قبض کرنے والے کے ایک ہونے کی روایتیں کمزور ہیں

جان نکالنے والے فرشتے بے شمار ہیں

حضرت ابن عباسؓ سے

ابن کثیرؒ اور قرطبیؒ

ابن جریر طبریؒ

بیضاویؒ، نسفیؒ اور خازنؒ

تفسیر کبیر کا حوالہ

روح المعانی اور مجمع البیان کا حوالہ

ابن کثیرؒ میں ایک روایت بھی ہے جو تعدّد پر دال ہے

ابلیس لعین کے ہر جگہ حاضر و ناظر ہونے پر قیاس

اس کا جواب

باب چہارم

بیت المقدس کے آپؐ پر پیش کیے جانے پر صوفی صاحب کے اعتراضات اور ان کے جوابات

حضرت عائشہؓ کے ہار کی تلاش کی حدیث پر اعتراضات اور ان کے جوابات

حضرت زینبؓ کے نکاح کے سلسلہ میں حضرت انسؓ کی روایت پر اعتراض اور ان کے جوابات

آپؐ نے چند صحابہؓ کو جاسوسی کے لیے بھیجا۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

اصحابِ بئر معونہ کی حدیث پر اعتراض اور اس کا جواب

خیبر میں آپؐ کو زہر خورانی کے واقعہ پر اعتراض اور اس کا جواب

آپؐ کے سامنے جو مقدمہ آتا تھا آپؐ اس کے ظاہر پر فیصلہ صادر فرماتے تھے نہ کہ باطن پر، کیونکہ آپؐ بشر تھے۔ اس پر صوفی صاحب کا اعتراض اور اس کا جواب

حضرت حاطبؓ بن ابی بلتعہ کا واقعہ نفیٔ علمِ غیب اور حاضر و ناظر پر۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

رات کے وقت آپؐ اکیلے تحقیقِ حال کے لیے مدینہ کے باہر تشریف لے گئے۔ حاضر و ناظر ہوتے تو نہ جاتے۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

حضرت حذیفہؓ کو آپؐ نے دشمن کا حال دریافت کرنے کے لیے بھیجا۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

آپؐ نے لاعلمی میں ایک غلام کو بیعت کر لیا تھا جو علمِ غیب اور حاضر و ناظر کی نفی کی کھلی دلیل ہے۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

حضرت مابورؓ کے قتل کا حکم دینا بھی حاضر و ناظر کی نفی کی روشن دلیل ہے۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

اسی طرح آپؐ نے حضرت علیؓ کو ایک لونڈی کے قتل کرنے کا حکم دیا، مگر نفاس میں دیکھ کر انہوں نے اسے قتل نہ کیا۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

گھر میں کتے کی وجہ سے حضرت جبرائیل علیہ السلام کا داخل نہ ہونا اور آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا رات دن پریشان ہونا۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

آپؐ کا حضرت عطیہ قرظیؓ کے ایک مخصوص طریقہ سے معائنہ کا حکم دینا حاضر و ناظر اور علمِ غیب کی نفی کرتا ہے۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

حدیث انظر این علیؓ اور من احسّ الفتٰی الدوسیّ پر اعتراض اور اس کا جواب

حدیث: کیا خیبر کی سب کھجوریں ایسی ہوتی ہیں؟ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

صدقہ کے ڈر کی وجہ سے آپؐ کا کھجور کے دانے کو نہ کھانا۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

جب آپؐ کے پاس کھانا لایا جاتا تو آپؐ دریافت فرماتے کہ کیسا ہے۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

صوفی صاحب کا خاتمۂ باب اور اس کا جواب

باب پنجم

حضرات فقہاء کرامؒ کی ادبی رنگ میں تعریف پر صوفی صاحب کی سراسیمگی اور اس کا جواب

بقول صوفی صاحب حضرات فقہاء کرامؒ نے بالاستقلال آپ کے علمِ غیب کو کفر کہا ہے۔ اس کا جواب

علم الغیب اور اطلاع الغیب اور اظہار علی الغیب کا اصولی فرق

انوار ساطعہ کا حوالہ

گالیاں اور ان کا جواب

صوفی صاحب کی ہوائی تعلّی اور اس کا جواب

ہر فرد پر غیب کا اطلاق ہوتا ہے۔ درمنشور اور ابن کثیر وغیرہ کے حوالے

مستدرک کی روایت، بخاری اور مسلم وغیرہ کی حدیث

صوفی صاحب اور ان کی جماعت کا عقیدہ۔ اس کی تشریح و جواب

قیامت کا علم اللہ تعالٰی سے مختص ہے۔ مسند امام اعظمؒ سے روایت

اسی طرح اشیاء خمسہ (کے کلیات) کا۔ ابن جریر وغیرہ، توکلیؒ کا حوالہ۔ اور اس کا جواب و تشریح

صوفی صاحب کی طرف سے حضرات فقہاء کرامؒ کی تکفیر والی عبارات کا جواب۔ اور اس کا جواب

شامیؒ کی پوری عبارت

مجمع الانہر کی عبارت

صوفی صاحب کا روایۃ التکفیر کو ضعیفہ غیر صحیحہ کہنا غلط ہے

غلطی کا سبب

مقدمہ عمدۃ الرعایہ سے لفظ قیل اور صحیح کی بحث

بحر الرائق کی عبارات کا مطلب

علمِ غیب کے سلسلہ میں ان کی تکفیر کی عبارت نص ہے

حضرت ملا علی ن القاریؒ کی عبارات کا جواب۔ اور اس کا جواب الجواب

حضرت ملا علی ن القاریؒ کی اپنی عبارات سے تشریح

ذاتی و عطائی کا چکر

اس کا جواب۔ عطائی طور پر بعض لوگوں نے مخلوق کے لیے الوہیت بھی تسلیم کی ہے

شرح مواقف اور غنیۃ الطالبین کا حوالہ

حجۃ اللہ اور بدور بازغہ کے حوالے

عرض اعمال کی تشریح

درماندگی

ارواح مشائخؒ کے حاضر ہونے کی تشریح

مولوی احمد رضا خان صاحب کا حوالہ

باب ششم

حاضر و ناظر کے بارے میں صوفی صاحب کے استدلالات

ان کے مفصل جوابات

پہلا قیاسی شگوفہ اور اس کا جواب

دوسرا قیاسی شگوفہ اور اس کا جواب

منکر اور نکیر دو جنسیں ہیں۔ شرح الصدور وغیرہ

مومن کے پاس مبشر اور بشیر آتے ہیں۔ فتح الباری وغیرہ

تیسرا قیاسی شگوفہ اور اس کا جواب

چوتھا قیاسی شگوفہ اور اس کا جواب

پانچواں قیاسی شگوفہ اور اس کا جواب

(معجزہ اور) کرامت بعد از وفات بھی صادر ہو سکتی ہے۔ امام سرخسی الحنفیؒ سے

اپنی جگہ سے سب کا مشاہدہ فرمانا۔ اس کا جواب

امام سیوطیؒ کا حوالہ اور اس کا جواب۔ علامہ آلوسیؒ سے

امام غزالیؒ، خطیب قسطلانیؒ اور زرقانیؒ کا حوالہ

نور الدین حلبی کی رائے اور اس کا جواب

ترکش کا آخری تیر

حضرت ابن عمرؓ کی روایت

اس کے روات کا حال

مارِ نیم جان

فضول بھرتی

حضرت ملا علی ن القاریؒ اور حضرت شاہ عبد العزیز صاحبؒ کی عبارات سے استدلال اور اس کا جواب

دُم چھلّہ

حضرت زیدؓ ارقم کے واقعہ پر اعتراض اور اس کا جواب۔ بخاری کی روایت سے

برخود غلط

الذین یؤذون (الآیۃ) اور اس کی تفسیر سے استدلال۔ اور اس کا جواب

دجل اور اس کا جواب

تحرک شہد کے واقعہ پر اعتراض اور اس کا جواب

میں نہ مانوں

طعمہ کے واقعہ پر اعتراض اور اس کا جواب

ابن کثیر کا حوالہ

ترمذی اور مستدرک وغیرہ کا حوالہ

ہوائی فائر اور اس کا جواب

مسجد ضرار کے واقعہ پر گرفت اور اس کا جواب

سرکش منافقوں کی عدم شناخت پر اعتراض اور اس کا جواب

حضرت کعبؓ بن مالک کی حدیث پر اعتراض اور اس کا جواب

گلو خلاصی۔ متعدد صحیح روایات کے جواب سے عجز اور اس کا جواب

یوم یجمع اللہ الرسل (الآیۃ) سے استدلال پر اعتراض اور اس کا جواب

انک لا تدری کی حدیث سے سستا چھٹکارا اور اس کا جواب

لوح محفوظ کا مطالعہ

تہافت الفلاسفہ کا حوالہ

واقعۂ افک کا پس منظر

اس پر اعتراضات اور ان کے جوابات

ظالموں کی مجلس میں شریک نہ ہونے کا حکم

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا وجود مسعود مانع عذاب ہے

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

قبور میں آپؐ کا حاضر و ناظر نہ ہونا۔ اس پر اعتراض اور اس کا جواب

الم تر کی بحث

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

اعمال دیکھنے کی حقیقت

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

لفظ رحمۃ للعالمین سے حاضر و ناظر پر استدلال کا جواب

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

اللہ کی رحمت نیکوکاروں کے قریب ہے

اس سے حاضر و ناظر پر استدلال اور اس کا جواب

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

معمّہ

ہذا الرجل کی بحث

عبد المصطفٰی، عبد الرسول اور عبد النبی وغیرہ نام

السلام علیک ایھا النبی سے استدلال اور اس کا جواب

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

السلام علٰی النبی (صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم)

مدارج النبوت اور احیاء العلوم کی عبارتیں

صوفی صاحب کی گرفت اور اس کا جواب

انوار ساطعہ کی عبارت

اس پر گرفت اور اس کا جواب

ناحق طرف داری

اجمالی دیکھنا اور تفصیلی دیکھنا

علمی حرمان

حدیث قدسی کنت سمعہ (الحدیث)

حدیث کنت سمعہ الذی یسمع بہ (الحدیث) کا معنٰی

علامہ عینیؒ سے

علامہ کرمانیؒ سے

حافظ ابن حجرؒ سے

مفتی احمد یار خان اور مولوی نذیر الحق صاحب میرٹھی کا حوالہ

فنا فی اللہ کی تحقیق

اس کی وجہ سے اعتراض اور اس کا جواب

روح المعانی سے

فتوحات مکیہ و روح المعانی سے

تفہیمات الٰہیہ سے

کس و ناکس اور اس کا جواب

قبر مبارک پر کھڑے فرشتہ کا درود شریف پہنچانا اور حور کا جنت سے دنیا میں لڑاکا بی بی سے خطاب کرنا۔ اور اس کا جواب

براہِ راست درود شریف سننے کی روایت

اس پر اعتراض اور اس کا جواب

دلائل الخیرات شریفہ

قصیدۃ النعمان جعلی ہے

اس پر اعتراض

اعتراض کا جواب

انتہائی دجل