فہرست: ارشاد الشیعہ
محترم مولانا غلام اکبر صاحب کا خط
اس کا جواب
شیعہ کی تکفیر میں تأمل کی وجوہ
پہلی وجہ یہ کہ لفظ شیعہ کے بارے اہل السنت کے متقدمین اور متأخرین کی اصطلاحات جدا جدا ہیں
تہذیب التہذیب کا حوالہ
رافضہ کا لفظ حدیث سے ثابت ہے
مسند احمد۔ مجمع الزوائد
شیعہ کا شرک کہ حضرات ائمہ ما کان و ما یکون کا علم رکھتے ہیں
اصولِ کافی کے حوالے
اور جس چیز کو وہ چاہیں حلال یا حرام کر سکتے ہیں۔ اصولِ کافی
الصافی کا حوالہ
ائمہ مدد کرتے اور حاضر و ناظر ہیں۔ عقائد الشیعہ
ائمہ کی حکومت ذرہ ذرہ پر ہوتی ہے۔ خمینی صاحب
دوسری وجہ یہ ہے کہ شیعہ کی کتابیں بے شمار عربی و فارسی میں ہیں، ان کا پڑھنا ہر آدمی کے بس میں نہیں
علم کے بعد ان کی تکفیر قطعی ہے۔ فواتح الرحموت
تیسری وجہ یہ ہے کہ شیعہ تقیہ سے کام لیتے ہیں اور اپنا عقیدہ نہیں بتاتے
شیعہ مسلک کے بطلان پر مفید کتابیں
حضرت مجدد الف ثانیؒ نے رسالہ ردّ روافض میں شیعہ کی تکفیر کی تین اصولی باتیں بتائی ہیں
باب اول
شیعہ کی تکفیر کی پہلی وجہ یہ ہے کہ وہ قرآن کریم کی تحریف کے قائل ہیں
علامہ ابن حزمؒ کا حوالہ
شیعہ کے چار علماء کے علاوہ باقی سب تحریف کے قائل ہیں
فصل الخطاب فی اثبات تحریف کتاب رب الارباب اس سلسلہ کی مستقل اور مفصل کتاب ہے
فصل الخطاب کا حوالہ
بقول ان کے دو ہزار سے زائد متواتر روایات تحریفِ قرآن کریم پر دال ہیں
اہل السنت کے ہاں قرآن کریم کی کل ۶۶۶۶ آیتیں ہیں
اور شیعہ کے نزدیک سترہ ہزار ہیں۔ اصول کافی
قرآن کریم کا محافظ خود اللہ تعالٰی ہے
قرآنِ کریم سے اس کا ثبوت
قرآن کریم میں تحریف کے اثبات پر شیعہ کی کتب کے چند حوالے
اصولِ کافی
تذکرۃ الائمہؒ کا حوالہ
شیعہ کا متوازی قرآن مصحفِ فاطمہؓ
اس میں قرآن کریم کا ایک حرف بھی موجود نہیں۔ اصولِ کافی
غیر مسلموں کی زبانی قرآن کریم کی حقانیت
کلکتہ ہائیکورٹ کے ہندو ججوں کا فیصلہ
باب دوم
شیعہ کی تکفیر کی دوسری وجہ کہ وہ چند نفوس کے علاوہ بشمولیت اصحابِ ثلاثہؓ سب صحابہ کرامؓ کی تکفیر کرتے ہیں
ردّ رفض کا حوالہ
شیعہ اور امامیہ کے نزدیک حضرات خلفاء ثلاثہؓ کی تکفیر۔ اصولِ کافی
الصافی
حضرات شیخینؓ کی تکفیر۔ کتاب الروضۃ
حق الیقین کا حوالہ
مزید کتاب الروضۃ کا حوالہ
آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے اپنی بیٹی عثمانؓ کو دی تھی اور حضرت علیؓ نے حضرت عمرؓ کو
مجالس المؤمنین کا حوالہ
حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمرؓ سے دوستی کرنے والے بھی کافر ہیں
عام حضرات صحابہ کرامؓ کی تکفیر و تنقیص
فروع کافی
حیات القلوب
مزید حوالے
ابو سفیانؓ منافق تھا (معاذ اللہ تعالٰی)
اور ہندؓ زانیہ تھی (العیاذ باللہ)
جب کہ وہ خود زنا سے انتہائی نفرت کرتی تھیں
ابن کثیر۔ درمنشور۔ البدایۃ والنہایۃ۔ کتاب الاعتبار
امیر معاویہؓ منافق، شرابی اور بت پرست تھا (العیاذ باللہ)
تذکرۃ الائمۃؒ
حضرت علیؓ حضرت امیر معاویہؓ اور ان کے ساتھیوں کو مسلمان کہتے تھے
نہج البلاغۃ
بخاری کا حوالہ
رافضیوں کی بدزبانی
کافی کتاب الروضۃ
خمینی کی ہرزہ سرائی
چھوٹے میاں
حضرت علیؓ کا فرمان کہ اصحاب ثلاثہؓ کی خلافت برحق تھی۔ طبری۔ البدایۃ والنہایۃ۔ ابن خلدون
کنز العمال کا حوالہ
ابن میثم بحرانی کا حوالہ
کتاب شافی کا حوالہ
حضرت علیؓ حضرات اصحاب ثلاثہؓ کو خیر امت تسلیم کرتے تھے
شافی کا حوالہ
نہج البلاغہ کا حوالہ
اس سے حاصل فوائد
حضرات صحابہ کرامؓ کے بارے قرآنی فیصلہ کہ مہاجرینؓ اور انصارؓ دونوں گروہ پکے مومن تھے
بیعت رضوان میں شریک پندرہ سو صحابہؓ سب یقینًا مومن ہیں
حضرت عثمانؓ کی طرف سے آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے خود بیعت کی تھی
قاذف حضرت عائشہؓ اور منکر صحبت ابی بکرؓ کافر ہے۔ شامی
جو ایسے کو کافر نہ کہے وہ بھی کافر ہے۔ عقود شامیؒ
علامہ ذہبیؒ کا حوالہ
حضرات خلفاء اربعہؓ کا ایمان اور خلافت قرآن کریم سے
ان کا ایمان حدیث سے
عام حضرات صحابہ کرامؓ کے متعلق حدیثی فیصلہ
بخاری و مسلم کی حدیث
مستدرک کی حدیث
مشکٰوۃ اور ترمذی کا حوالہ
کتاب الاعتصام کا حوالہ
باب سوم
شیعہ کی تکفیر کی تیسری اصولی وجہ یہ ہے کہ وہ حضرات ائمہؒ کو معصوم اور ان کی امامت کو منصوص مانتے ہیں
ردّ روافض کا حوالہ
ان کے نزدیک امامت کا رتبہ پیغمبری کے رتبہ سے بلند ہے۔ حیات القلوب
اصول کافی کا حوالہ
مزید حوالے
ائمہ کرام اپنی ماؤں کی رانوں سے پیدا ہوئے۔ حق الیقین
امام کا لفظ ہی شیعہ کے مذہب کے باطل ہونے کی دلیل ہے
حضرت شاہ ولی اللہ صاحبؒ
فتاوٰی عزیزی کا حوالہ
باب چہارم
رافضیوں کے نائب الامام جناب خمینی صاحب کی راگنی کہ امامت اگر منصوص من اللہ ہے تو لفظ امام کی تصریح قرآن میں کیوں نہیں؟
اگر امام کا لفظ قرآن میں ہوتا تو منافق دنیا طلب (صحابہؓ) اس لفظ کو قرآن کریم سے نکال دیتے۔ کشف الاسرار
ابوبکرؓ نے قرآن کی مخالفت کی۔ وہ یوں کہ حضرت فاطمہؓ کو وراثت کا حصہ نہ دیا اور جعلی حدیث سنا کر ان کو ٹال دیا
حالانکہ قرآن سے پیغمبروں کی وراثت ثابت ہے، وورث سلیمان داوٗد اور ویرثنی ویرث من اٰلِ یعقوب اس کی دلیل ہے
اور یہی بات ملا باقر مجلسی نے کہی ہے۔ تذکرۃ الائمۃ
الجواب
پہلا مقام
حضرت سلیمان علیہ السلام کو نبوت کی وراثت ملی نہ کہ مال کی
حضرت سلیمان علیہ السلام کے اور بھائی بھی تھے
اصولِ کافی۔ و حیات القلوب
حضرت داؤد علیہ السلام کے انیس بیٹے تھے
بیضاوی۔ مدارک اور عمدۃ البیان کے حوالے
اور شیعہ کی مستند کتاب ناسخ التواریخ میں سترہ کے نام مذکور ہیں
اگر مالی وراثت ہوتی تو ان سب کو ملتی
وراثت کتاب میں بھی جاری ہوتی ہے۔ قرآن کریم سے متعدد حوالے
حدیث شریف
حضرات انبیاء کرام علیہم الصلٰوۃ والسلام کی وراثت علمی ہوتی ہے
کتب حدیث کے حوالے
اصولِ کافی کا حوالہ
مجمع الزوائد کا حوالہ
لغت عربی
شرف و مجد کی وراثت بھی ہوتی ہے
سبعہ معلقہ
اصولِ کافی کا حوالہ
حیات القلوب کا حوالہ
دوسرا مقام
حضرت زکریا علیہ السلام نے مال کے لیے بیٹا طلب نہیں کیا تھا کیونکہ نبی کے ہاں مال کی کوئی قدر نہیں ہوتی
ان کا دور مشینی دور نہ تھا ہاتھ سے بڑھئی کا کام کرتے تھے۔ مسلم
ان کے پاس کتنی دولت جمع تھی جس کے لیے پریشان تھے؟
ایک شبہ اور اس کا ازالہ
قرآن کریم میں یوصیکم اللہ فی اولادکم (الآیۃ) میں حکم عام اور قطعی ہے۔ حدیث خبر واحد سے وہ کیسے ساقط ہو گیا؟
جواب
آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم سے بالمشافہ سنی ہوئی حدیث بھی قرآن کی طرح قطعی ہوتی ہے
بدائع الفوائد کا حوالہ
علامہ سندھیؒ کا حوالہ
لطائف رشیدیہ کا حوالہ
مقامِ حیرت کہ صحیح حدیث کو خمینی نے جعلی بنا ڈالا
یہ روایت حضرت ابوبکرؓ کے علاوہ حضرت عمرؓ سے بھی مروی ہے
حضرت عائشہؓ اور حضرت ابوہریرہؓ سے بھی
حضرت علیؓ، حضرت عباسؓ، حضرت عثمانؓ، حضرت عبد الرحمٰنؓ بن عوف، حضرت زبیرؓ اور حضرت سعدؓ بن ابی وقاص سب اس حدیث کو مانتے ہیں
بخاری و مسلم و ترمذی کے حوالے
اگر حضرت ابوبکرؓ نے حضرت فاطمہؓ کو زمین کی وراثت نہیں دی تو یہ عین شیعہ مذہب کے موافق ہے
ان کی کتب اصول اربعہ کے حوالے
قابل توجہ امر کہ پھر حضرت فاطمہؓ حضرت ابوبکرؓ سے ناراض کیوں ہوئیں؟
اس مضمون کی حدیثیں
الجواب
حضرت ابوبکرؓ نے نبیؐ معصوم کا ارشاد پیش کیا تھا، حضرت فاطمہؓ کی رائے معصوم نہ تھی
اہل بیت کا کوئی بزرگ اس منصب پر فائز ہوتا تو اس کا بھی یہی فیصلہ ہوتا
حضرت فاطمہؓ سات گاؤں کی مالکہ تھیں۔ اصولِ کافی
جب وہ خود مالدار تھیں تو حصہ نہ ملنے پر ان کی ناراضگی کا کیا مطلب؟
حضرت فاطمہؓ نے طلبِ وراثت کے سلسلہ میں حضرت ابوبکرؓ سے گفتگو نہیں کی
فتح الباری
البدایۃ والنہایۃ
نووی شرح مسلم
آخر میں حضرت فاطمہؓ حضرت ابوبکرؓ سے راضی ہو گئی تھیں
البدایۃ والنہایۃ
فتح الباری و عمدۃ القاری
ابن میثم بحرانی کا حوالہ
خمس کا مسئلہ
خمینی کا اعتراض کہ ابوبکرؓ نے قرآن کی مخالفت کرتے ہوئے اہل البیت کو خمس نہیں دیا
الجواب
خمس اور وراثت کا مسئلہ ایک ہی ہے دو نہیں
بخاری کا حوالہ
مؤلفۃ القلوب کے سلسلہ میں حضرت ابوبکرؓ پر مخالفِ قرآن ہونے کا اعتراض اور اس کا جواب
تفسیر ابن جریر اور احکام القرآن کا حوالہ
روح المعانی کا حوالہ
اس پر تمام حضرات صحابہ کرامؓ کا اجماع تھا
امام ابو جعفرؒ بھی اس کی بقاء کو امام عادل سے مشروط کرتے ہیں
تفسیر مجمع البیان
خمینی صاحب کی حضرت عمرؓ کے خلاف ہرزہ سرائی کہ قرآن میں متعۃ النساء ثابت ہے مگر عمرؓ نے اس سے منع کر دیا
الجواب
متعہ پہلے حلال تھا پھر تا قیامت حرام کر دیا گیا اور اس پر اجماع ہے
نووی شرح مسلم
اور اس کی حرمت دائمی ہے
روح المعانی
حضرت ابن عباسؓ سے حرمت متعہ کی حدیث۔ ترمذی شریف
حرمت متعہ پر مسلم شریف کی احادیث
روح المعانی۔ شرح مسلم
سبل السلام
بخاری کا حوالہ
خمینی کی غلطی کہ انہوں نے سیاق و سباق نہیں دیکھا ورنہ یہی آیت متعہ کی جڑ کاٹتی ہے
نیل الاوطار کا حوالہ
احکام القرآن کا حوالہ
امام ابن جریرؒ کی مختار تفسیر
حضرت عمرؓ پر مخالف قرآن ہونے کا دوسرا الزام کہ وہ تمتع کے منکر تھے
الجواب
جب حضرت عمرؓ کافر تھے (جلاء العیون) تو چکر کاٹ کر ان کی تکفیر کا کیا مطلب؟
حضرت عمرؓ تمتع کے منکر نہ تھے بلکہ فسخ الحج الٰی العمرۃ کے منکر تھے
بخاری شریف و مسلم شریف
حجۃ الوداع میں آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم قارن تھے
بخاری، مسلم و نسائی
حضرات صحابہ کرامؓ میں بعض کا حج کا اور بعض کا عمرہ کا احرام تھا اور بعض قارن تھے۔ بخاری شریف
دور جاہلیت میں لوگ حج کے مہینوں میں عمرہ کو سخت گناہ سمجھتے تھے۔ بخاری
اس لیے آپؐ نے حضرات صحابہ کرامؓ کو فسخ الحج الٰی العمرۃ کا حکم دیا
اور خود سوق ہدی کی وجہ سے ایسا نہ کر سکے۔ بخاری
اور یہ فسخ الحج الٰی العمرۃ اسی سال کے لیے تھا اور حضرات صحابہؓ سے مختص تھا
ابوداؤد۔ نسائی۔ ابن ماجہ
حضرت ابوذرؓ سے متعۃ النساء اور متعۃ الحج کی ممانعت کی حدیث۔ مسلم
اس کی شرح امام نوویؒ سے
حضرت عمرؓ پر مخالف قرآن ہونے کا تیسرا الزام کہ قرآن حکیم میں تین طلاقوں کو ایک قرار دیا ہے مگر عمرؓ نے تین کو تین ہی قرار دیا ہے
الجواب
قرآن کریم نے تین طلاقوں کو تین ہی قرار دیا ہے
کتاب الام و سنن الکبرٰی
حضرت ابن عباسؓ کا بھی وہی فتوٰی ہے جو حضرت عمرؓ کا ہے۔ سنن الکبرٰی
مسلم کی روایت مجمل ہے۔ ابوداؤد اور نسائی میں اس کی تفصیل ہے
حضرت علیؓ بھی تین طلاقوں کو تین ہی قرار دیتے تھے۔ سنن الکبرٰی
حضرت عمرؓ پر مخالف قرآن ہونے کا چوتھا الزام اور خمینی صاحب کے تھیلے کا آخری تیر کہ آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے مرض الموت میں کاغذ طلب کیا مگر عمرؓ نے بجر رسول اللہ کہہ کر آپؐ کا حکم ٹال دیا
لہٰذا عمرؓ قرآن کریم کی متعدد آیات اور رسول کے حکم کا منکر اور کافر و زندیق ہے
الجواب
آپؐ کا کاغذ وغیرہ طلب کرنا آپؐ کی اپنی ذاتی رائے تھی، حکمِ خدا نہ تھا
یہ کارروائی جمعرات کی تھی اور آپؐ کی وفات سوموار کے دن ہوئی۔ بخاری
اس کے بعد آپؐ نے نماز وغیرہ کی وصیت کی۔ ابوداؤد و مسند احمد
مگر کسی اور چیز کی تحریر نہیں لکھوائی
بخاری، مسلم اور مسند احمد کی کسی حدیث میں حضرت عمرؓ سے بجر کا لفظ ثابت نہیں ہے
اس لفظ کے قائل دیگر حضرات تھے، حضرت عمرؓ نہ تھے
اور انہوں نے اہجر ہمزہ استفہام انکاری سے کہا ہے نہ کہ اثبات کیا ہے
اور ہجر کے معنی جدائی اور فراق کے بھی ہیں۔ ہامش بخاری
صحیح لفظ اہجر ہی ہے۔ نووی شرح مسلم
کاغذ لانے کا حکم حضرت علیؓ کو تھا مگر انہوں نے تعمیل نہ کی۔ مسند احمد
حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ آپؐ نے کسی کو خلیفہ نامزد نہیں کیا۔ مجمع الزوائد و مستدرک
ہاں اشارات و کنایات سے آپؐ نے حضرت ابوبکرؓ، حضرت عمرؓ اور حضرت عثمانؓ کی خلافت واضح کر دی تھی۔ اس پر متعدد حوالے
اگر آپؐ کچھ لکھوا کر دیتے تو وہ حضرت ابوبکرؓ کی خلافت ہی ہوتی
مسلم۔ دارمی۔ مشکٰوۃ
مگر تسلی کے بعد یہ ارادہ ترک کر دیا
حضرت عمرؓ نے جو الفاظ فرمائے ان سے آپ کی تعظیم ثابت ہے
حضرت عمرؓ سے صرف حسبنا کتاب اللہ کے الفاظ ہی ثابت ہیں۔ بخاری
اگر معاذ اللہ تعالٰی جناب رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا حکم نہ ماننے کی وجہ سے حضرت عمرؓ کافر ہیں تو صلح حدیبیہ کے موقع پر حضرت علیؓ نے بھی آپؐ کا حکم نہیں مانا، وہ کفر سے کیسے بچ گئے؟
بخاری۔ مسلم۔ و مشکٰوۃ
حیات القلوب کا حوالہ
باب پنجم
بداء کا عقیدہ
بداء کا عقیدہ ایک بہت ہی بڑی عبادت ہے۔ اصولِ کافی
بداء کا واقعہ اصولِ کافی سے
بداء کا معنٰی خلیل قزوینی سے
اسماعیلیہ فرقہ کا نظریہ
خلیل قزوینی کی تأویل کا رد
اولًا
ثانیًا
ثالثًا
و رابعًا
تقیہ
دین کے نو حصے تقیہ میں مضمر ہیں۔ اصولِ کافی
زمین کی سطح پر تقیہ سے کوئی چیز زیادہ محبوب نہیں ہے
دین کو چھپانے والا عزت پائے گا اور ظاہر کرنے والے کو اللہ تعالٰی ذلیل کرے گا۔ اصولِ کافی
متعہ
اس کا لغوی معنٰی؟
شیعہ کے نزدیک اس کا معنٰی؟
متعہ کم سے کم مدت کے لیے بھی جائز ہے۔ خمینی
جو چار دفعہ متعہ کرے گا وہ آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے درجہ کو پہنچ جائے گا (معاذ اللہ تعالٰی)
تفسیر منہج الصادقین
ملا باقر مجلسی کے رسالۂ متعہ کے ترجمہ عجالۂ حسنہ کے چند حوالے
متعہ زانیہ سے بھی بکراہت جائز ہے
متفرقات
کربلا کی کعبہ پر فضیلت
مسلمانوں کے نزدیک زمین کے خطوں میں آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی قبر مبارک کا خطہ، پھر کعبہ افضل ہے۔ چند حوالے
شیعہ کے نزدیک کربلا کی کعبہ پر فضیلت ہے
حق الیقین
عقیدۂ امامت کا درجہ
شیعہ کے نزدیک مسئلۂ امامت بنیادی رکن ہے۔ اصولِ کافی
غیر مسلم کی شرمگاہ دیکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ فروع کافی
شیعہ کے نزدیک بیوی سے لواطت بھی درست ہے۔ الاستبصار
اور یہی مشہور اور قومی مذہب ہے۔ خمینی
شرمگاہ کا عاریہ بھی درست ہے۔ الاستبصار
مختصرات
حضرت امام مہدی کے بارے شیعہ کا نظریہ
ظہور کے بعد بقول امامیہ حضرت امام مہدی کے کارنامے
شیعہ و امامیہ کے نزدیک حضرت امام مہدی کا درجہ
حضرت امام مہدی کے بارے اہل السنت والجماعت کا نظریہ
صحیح روایات سے ان کی نشانیاں
حضرت امام مہدی کی آمد کی احادیث متواتر ہیں
عقیدہ السفارینی والحادی للفتاوٰی
نبراس
الحادی للفتاوٰی کا حوالہ
حضرت عیسٰی علیہ الصلٰوۃ والسلام آسمان سے نازل ہوں گے۔ متعدد حوالے
دجال کو قتل کر کے چالیس سال حکومت کریں گے
پھر ان کی وفات ہو گی
مظالم شیعہ
ہلاکو خان
نصیر الدین طوسی
منہاج الکرامۃ کا رد منہاج السنۃ
مذکورہ نظریات کے شیعہ قطعًا کافر ہیں
الصارم المسلول
تفسیر ابن کثیر
روح المعانی
الفصل لابن حزمؒ
شفا قاضی عیاضؒ
ملّا علی ن القاریؒ
مظاہر الحق
فتاوٰی عالمگیری
حضرت مولانا گنگوہیؒ کا فتوٰی
فائدہ: فتاوٰی رشیدیہ میں لفظ ’نہ‘ کتابت کی غلطی سے زائد ہو گیا ہے