فہرست: ازالۃ الریب عن عقیدۃ علم الغیب
انتساب
خطبۂ کتاب
سخنہائے گفتنی
بابِ اول
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو انباءِ غیب سے وافر حصہ ملا تھا۔ قرآنِ کریم اور متعدد صحیح احادیث سے ثبوت
بابِ دوم
علمِ غیب خاصۂ خداوندی ہے
پہلی دلیل: وعندہ مفاتح الغیب (الآیۃ)
دوسری دلیل: وللہ غیب السمٰوٰت (الآیۃ)
للہِ میں ظرف کی تقدیم حصر کے لیے ہے
تیسری دلیل: لہ غیب السمٰوٰت (الآیۃ)
لہٗ کی تقدیم بھی حصر کے لیے ہے
چوتھی دلیل: وللہ غیب السمٰوٰت (الآیۃ)
یہاں بھی حصر اور اختصاص مراد ہے
حضرت جابرؓ کی حدیث
حضرت ابوبکرؓ کی حدیث
حضرت عائشہؓ کی حدیث
حضرت شداد بن اوسؓ کی حدیث
حضرت امام شافعیؒ کا حوالہ
حضرت علامہ تفتازانیؒ کا حوالہ
ملا علی ن القاریؒ کا حوالہ
امام صدر الدین اصفہانی اور علامہ آلوسیؒ
شیخ سعدی کا حوالہ
خدا کیسے عالم الغیب ہے جبکہ اس سے کوئی چیز مخفی نہیں
اس کا جواب
امام نسفیؒ، شربنینیؒ، ابوالسعودؒ، قسطلانیؒ، ابن کثیرؒ، ابن جریرؒ، زرقانیؒ، آلوسیؒ، اور مجدد الف ثانیؒ کا حوالہ
غیب کی تعریف ائمۂ لغت سے
ثعالبیؒ، مطرزیؒ، عبد القادر رازیؒ، فیروز آبادیؒ، الزبیدیؒ، اور القرشیؒ سے
اور قاضی بیضاویؒ سے
بابِ سوم
انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام کے خواص و لوازم اور بعثت کے اغراض و مقاصد؟
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کب تشریف لائے؟
قرآن کریم کیسا آئین ہے؟
قل لا اقول لکم عندی خزائن اللہ (الاٰیۃ)
اور اس کی تشریح در بیانِ منصب نبوت
پہلی حدیث حضرت ام سلمہؓ سے
حضرت امام شافعیؒ سے اس کی تشریح
حضرت نوویؒ سے اس کی تشریح
حضرت ابن دقیق العیدؒ سے اس کی تشریح
حضرت ابنِ حجرؒ سے اس کی تشریح
حضرت عینیؒ سے اس کی تشریح
حضرت قسطلانیؒ سے اس کی تشریح
حضرت العزیزیؒ سے اس کی تشریح
حضرت شیخ عبد الحقؒ سے اس کی تشریح
حضرت نواب قطب الدینؒ سے اس کی تشریح
حضرت علامہ خفاجیؒ سے اس کی تشریح
حضرت شاہ ولی اللہؒ سے اس کی تشریح
حضرت علامہ الہندیؒ سے اس کی تشریح
حضرت الطیبیؒ سے اس کی تشریح
خان صاحب کے اقرار سے آپ بشر تھے
ان عبارات سے آپ کے علم غیب اور مختارِ کُل ہونے کی نفی صاف طور پر ثابت ہے
اس حدیث کی فریق مخالف کی طرف سے بے جا تاویل اور اس کا رد
حکم قضیہ شرطیہ میں اہل عربیت اور مناطقہ کا اختلاف؟
حمد اللہؒ اور بحر العلومؒ کا حوالہ
جس معاملہ میں وحی نازل نہیں ہوتی تھی اس میں آپؐ اپنی رائے سے فیصلہ کرتے تھے
علامہ سبکیؒ کی غلطی
باطنی امور کا علم صرف اللہ کو ہے
باطنی امور پر آپ کو مطلع نہ کرنے کی حکمت
امام نوویؒ اور علامہ عینیؒ سے
کیا آپ کو اجتہاد کا حق حاصل تھا؟
حافظ ابن حجرؒ اور علامہ عینیؒ سے
اشاعرہ، معتزلہ، متکلمین اور محدثین کا اختلاف
توضیح اور حسامی کا حوالہ
المولوی، التلویح، منار اور نور الانوار کا حوالہ
ابن ہمامؒ اور ابن ابی الشریفؒ کا حوالہ
نبی کو تمام اقوام کی لغات اور حرفتیں معلوم ہونا ضروری نہیں ہے
دوسری حدیث حضرت رافع بن خدیج سے
نیز حضرت عائشہؓ، طلحہؓ اور ابو قتادہؓ سے
ہو سکتا ہے کہ امتی اپنے نبی سے امور دنیوی میں زیادہ عالم ہو
فریق مخالف کی تاویل اور اس کا جواب
اس کی تشریح علامہ طیبیؒ اور شاہ عبد الغنیؒ سے
ملا علی ن القاریؒ سے
علامہ خفاجیؒ سے
امام نوویؒ اور شیخ عبد الحقؒ سے
قاضی عیاضؒ سے
امور دنیا نہ جاننے کی علّت کیا تھی؟
اور اس میں کوئی توہین نہیں ہے
حضرت شاہ ولی اللہؒ کا حوالہ
سید آلوسیؒ کا حوالہ
قاضی بیضاویؒ کا حوالہ
علامہ عضد الدینؒ کا حوالہ
سید سندؒ کا حوالہ
انبیاء کرامؑ کی نظر لوحِ محفوظ پر نہیں ہوتی
امام غزالیؒ سے
ابنِ رشدؒ کا حوالہ
علامہ خوجہ زادہؒ کا حوالہ
تمام مصالح و حکم کا علم صرف الل تعالٰی کو ہے، امام رازیؒ اور شاہ ولی اللہؒ کا حوالہ
ابنِ خلدونؒ کا حوالہ
علامہ ابوالسعودؒ کا حوالہ
اسماعیل حقیؒ کا حوالہ
امام طحاویؒ کا حوالہ
شاہ عبد العزیزؒ کا حوالہ
حضرت ملا علی ن القاریؒ کا حوالہ
علامہ قسطلانیؒ کا حوالہ
مولوی محمد عمر صاحب کا کمال
شیخ عبد الحقؒ کا حوالہ
حافظ ابنِ حجرؒ کا حوالہ
بابِ چہارم
علمِ غیب ذاتی اور عطائی کی بحث
فریقِ مخالف کے مسلّم علماء کے چند حوالجات اور ان کے باطل نظریہ کی تردید
آنحضرتؐ کو عطائی طور پر بھی علم غیب حاصل نہ تھا
پہلی دلیل: وما علمنٰہ الشعر (الآیۃ)
اکثر شعراء کے پیروکار گمراہ قسم کے لوگ ہوتے ہیں
علم شعر گوئی کی مذمت چند احادیث سے
حافظ ابنِ کثیرؒ اور خازنؒ کا حوالہ
بغویؒ اور مدارک کا حوالہ
حضرت عمرؓ نے ایک افسر شاعر کو معزول کر دیا تھا
فریقِ مخالف کے جوابات اور ان کا پس منظر
شعر اور رجز میں فرق ہے، امام نوویؒ سے
محیط الدائرہ اور ارشاد الشافی سے
امام ابن رشیقؒ سے بحوالہ ابن خلدونؒ
مفتی احمد یار خان صاحب کی راگنی اور اس کا جواب
دوسرری آیت: ومنھم من قصصنٰھم (الآیۃ)
حضرت ابو ہریرہؓ کی حدیث
حضرت علیؓ کی حدیث
ابن کثیرؒ، خازنؒ، امام رازیؒ اور شرنبینیؒ کا حوالہ
امام صدر الدین الحنفیؒ اور تفتازانیؒ کا حوالہ
فریقِ مخالف نے کیا کہا؟
اور اس کا جواب
آیت وکلًا نقص علیک (الآیۃ) کا جواب
امام سیوطیؒ، بغویؒ، زمحشریؒ اور آلوسیؒ کا حوالہ
حضرت ابوذرؓ کی روایت کا جواب
امام عبد القادرؒ اور ابن کثیرؒ سے
حضرت ابو امامہؓ کی روایت بھی ضعیف ہے، ابن کثیرؒ
انبیاء کرامؑ کے لیے کوئی عدد محصور ثابت نہیں
امام نسفیؒ اور تفتازانیؒ سے
مواقف و شرح مواقف اور ملا علی ن القاری سے
ثلاثون کذابون کی روایت کا مطلب؟
حضرت ملا علی ن القاریؒ کی عبارت کا مطلب؟
صادی شریف کا جواب
حضرت ابن عمرؓ کی مرفوع حدیث سے علم غیب عطائی کی نفی
حضرت ربعی بن خراشؓ سے علم غیب عطائی کی نفی
علامہ آلوسیؒ کی تشریح
ادب المفرد کی روایت
حضرت علیؓ، ابن مسعودؓ اور ابنِ عباسؓ کا حوالہ
امام اعظمؒ، ابو یوسفؒ، محمدؒ اور طحاویؒ کا عقیدہ
امام نوویؒ، سفیان بن عیینہؒ اور شیخ جیلانیؒ کا حوالہ
جنید بغدادیؒ، قاسمؒ بن قطلوبغارہ، قتادہؒ، سدی کبیرؒ اور خازنؒ کا حوالہ
امام رازیؒ، بیضاویؒ، نسفیؒ اور ابوالسعودؒ کا حوالہ
معین بن صفیؒ، شیخ عبد الحقؒ اور قاضی ثناء اللہؒ کا حوالہ
ابن کثیرؒ، نسفیؒ، اور شربنینیؒ کا حوالہ
ملا علی ن القاریؒ کی ایک عبارت
ابنِ خلدونؒ کا حوالہ
آلوسیؒ، ابن خلدونؒ اور قاضی ثناء اللہؒ کا حوالہ
کشف اور الہام کے طرق؟
بابِ پنجم
اولیائے کرام کے لیے علمِ غیب کا عقیدہ رکھنا کفر ہے
حضرت آدم علیہ السلام کو علم غیب نہ تھا
حضرت حواء علیہا السلام کو بھی علم غیب نہ تھا
علم غیب اور حضرت نوح علیہ السلام
فریقِ مخالف کا استدلال اور اس کا جواب
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جنّوں کی طرف بھی مبعوث تھے
علمِ غیب اور حضرت ابراہیم علیہ السلام
علمِ غیب اور حضرت سارہ علیہا السلام اور حضرت ہاجرہ علیہا السلام
عمری دلائل
اور ان کے جوابات
وکذٰلک نری ابراھیم (الآیۃ) سے استدلال کا جواب
یٰاَبت قد جآءنی (الآیۃ) سے استدلال کا جواب
علمِ غیب اور حضرت لوط علیہ السلام
علمِ غیب اور حضرت یعقوب علیہ السلام
اولاد حضرت یعقوبؑ کی نبوت میں اختلاف؟
اولاد حضرت یعقوبؑ کا بھی باپ کے غیب دان ہونے کا عقیدہ نہ تھا
حضرت یعقوبؑ کے غیب دان ہونے کے دلائل اور ان کے جوابات
فریقِ مخالف کے دلائل اور ان کے جوابات
علمِ غیب اور حضرت موسٰی علیہ السلام
حضرت خضر علیہ السلام کو بھی علم غیب نہ تھا
حضرت ہارون علیہ السلام کو بھی علمِ غیب نہ تھا
حضرت یوشع علیہ السلام کو بھی علمِ غیب نہ تھا
حضرت شعیب علیہ السلام کو بھی علمِ غیب نہ تھا
علمِ غیب اور حضرت سلیمان علیہ السلام
فریقِ مخالف کا جواب اور اس کا پس منظر
حضرت داؤد علیہ السلام کو بھی علمِ غیب نہ تھا
چیونٹیوں کے علمِ غیب کا دعوٰی اور اس کا جواب
علمِ غیب اور حضرت یونس علیہ السلام
علمِ غیب اور حضرت عزیر علیہ السلام
علمِ غیب اور حضرت زکریا علیہ السلام
علمِ غیب اور حضرت عیسٰی علیہ السلام
مفتی احمد یار خان صاحب کا مغالطہ اور اس کا جواب
مولوی محمد عمر صاحب کا استدلال اور اس کا جواب
یوم یجمع اللہ (الآیۃ) میں تمام انبیاء کرامؑ کا عقیدہ کہ علم غیب صرف خدا کو ہے
اس آیت کریمہ میں اشکال اور اس کا جواب
اس کی پہلی توجیہ، حضرت ابن عباسؓ اور رازیؒ سے
شربنینیؒ، ابوالسعودؒ، بیضاویؒ، نسفیؒ، ابن کثیرؒ، اور ابن جریرؒ سے
مفتی محمد عبدہٗ سے
اس کی دوسری توجیہ، مفسرین کرامؒ سے
تیسری توجیہ، امام رازیؒ سے
چوتھی توجیہ، بعض مفسرینؒ سے
پانچویں توجیہ بعض مفسرینؒ سے
مخالفین کا اس سے استدلال اور اس کا جواب
چھٹی توجیہ اور اس کی تشریح
امام رازیؒ، خازنؒ، ابوالسعودؒ، اور آلوسیؒ سے
مفتی احمد یار خان کی رکیک تاویل کا رد
باب شسشم
جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمیع ما کان و ما یکون کا علم نہ تھا
پہلی آیت: ان اللہ عندہ علم الساعۃ (الآیۃ)
علوم خمسہ کی تخصیص کے وجوہ
وجہ اول، متعدد مفسرین کرامؒ وغیرہم سے
حافظ ابن حجرؒ، عینیؒ اور ابن عبدہؒ سے
اور ملا جیونؒ سے
فائدہ: علومِ خمسہ میں ذاتِ خداوندی سے کلیات کے علم کا اختصاص ہے
علامہ آلوسیؒ اور منادیؒ سے
ملا علی ن القاریؒ سے
چند احادیث، حضرت ابن عمرؓ، بریدہؓ، اور سلمہؓ سے
حضرت ابو امامہؓ سے
مولوی محمد عمر صاحب کا اس سے استدلال اور اس کا جواب
حضرت سلمہ بن راکوعؓ کی روایت
حضرت لقیط بن صبرۃؓ کی روایت
حدیث جبرئیلؑ سے اجمالی استدلال
حضرت عائشہؓ کی احادیث
فریقِ مخالف کی بے جا تاویلات اور ان کا رد
حضرت علیؓ کی ایک روایت
حضرت امام جعفر صادقؒ کا ایک حوالہ
خاں صاحب کا ان حضرات سے غلط استدلال
حضرت ابن عباسؓ کا فتوٰی
علامہ زجاجؒ کا حوالہ
حضرت مجاہدؒ اور قتادۃؒ کا حوالہ
بس اتنا معلوم ہے کہ قیامت جمعہ کے دن ہو گی
آیت مذکورہ کی تفسیر حضرت امام اعظمؒ سے
فریق مخالف کی رکیک تاویلیں
پہلی تاویل اور اس کا جواب
دوسری تاویل اور اس کا جواب
امور خمسہ کا علم اور فریق مخالف کے دلائل
یہ حدیث کہ قیامت سات ہزار سال کے بعد آئے گی، جعلی ہے
امورِ خمسہ میں سے بعض کا اولیائے کرامؒ کو ظنی علم حاصل ہے مگر قطعی نہیں
ملّا جیونؒ، قاضی ثناء اللہؒ اور ملا علی ن القاریؒ سے
فریق مخالف کی تاویلات کے جوابات
صوفیائے کرامؒ کی عبارات اور اقوال کے بارے میں قول فیصل
خاں صاحب کا حوالہ
مولوی سید محمد برکات احمد صاحب کا حوالہ
وقتِ علم قیامت اور فریقِ مخالف کے دلائل اور ان کے جوابات
مولوی محمد عمر صاحب کا استدلال اور اس کا جواب
مفتی احمد یار خان صاحب کا اجتہاد اور اس کا جواب
انا والساعۃ کہاتین کی حدیث کا جواب امام رازیؒ اور شربنینیؒ سے
وقتِ خروجِ دجال اور طلوعِ آفتاب از مغرب کا علم بس اللہ ہی کو ہے۔ ذہبیؒ اور ابن حجرؒ سے
اکثر اشراط ساعت میں ترتیب کسی کو بجھ خدا تعالٰی کے معلوم نہیں ہے
مولوی محمد عمر صاحب کا استدلال اور اس کا جواب
لفظ عرض تفصیل کو نہیں چاہتا
مولوی محمد عمر صاحب کا مبلغ علم
ما فی الارحام اور فریقِ مخالف کے دلائل اور ان کے جوابات
حضرت ابوبکرؓ کی پیشگوئی اور اس کا جواب
انہوں نے فرمایا کہ میں علمِ غیب نہیں جانتا
علم ما فی غد و بایّ ارض تموت اور فریق مخالف کے دلائل
ھذا مصرع فلاں کی حدیث کا جواب
حضرت علیؓ کو خیبر میں جھنڈا دینے کی حدیث کا جواب
دوسری آیت: ویسئلونک عن الساعۃ (الآیۃ)
اس کی تفسیر خازنؒ اور بغویؒ سے
شربنینیؒ، رازیؒ، بیضاویؒ، معینؒ بن صفیؒ، سیوطیؒ، ابوالسعودؒ، اور نسفیؒ سے
حافظ ابن کثیرؒ اور قاضی ثناء اللہ سے
قیامت کا علم بجز اللہ تعالٰی کے کسی کو نہیں (انجیل)
تیسری آیت: قل لا یعلم من فی السمٰوٰت (الآیۃ)
اس کی تفسیر بغویؒ، سیوطیؒ، نسفیؒ، ابن صفیؒ، ابن کثیرؒ، اور خازنؒ سے
قاضی ثناء اللہؒ صاحب سے
مفتی احمد یار خان صاحب کی اختراع اور اس کا جواب
حضرت مولانا عبد الحئیؒ کا حوالہ
چوتھی آیت: ویسئلونک عن الساعۃ (الآیۃ)
اس کی تفسیر حضرت علیؓ اور عائشہؓ سے
طارق بن شہابؓ اور امام شافعیؒ سے
ابن کثیرؒ، خازنؒ، بغویؒ، شربنینیؒ، رازیؒ، اور نسفیؒ سے
بیضاویؒ، ابوالسعودؒ، محلیؒ، اور ابن صفیؒ سے
پانچویں آیت: قل لا املک (الآیۃ)
اس کی تفسیر بغویؒ، خازنؒ، بیضاویؒ، اور نسفیؒ سے
ابو طاہرؒ، ابن صفیؒ، ابوالسعودؒ، اور ابن جریرؒ سے
بغویؒ، ابن کثیرؒ، اور قاضی ثناء اللہؒ سے
علامہ آلوسیؒ سے
الخیر اور السّوء سے کیا مراد ہے؟
جو السّوء اس آیت میں بیان ہوا ہے وہ آخرِ حیات تک شامل حال رہا ہے
مفتی احمد یار خان صاحب کی بے جا تاویل کا جواب
مولوی محمد عمر صاحب کی بے جا تاویل اور اس کا جواب
چھٹی آیت: قل ما کنت بدعًا (الآیۃ)
حضرت ام العلاء الانصاریہؓ کی روایت
ما یفعل بی ولا بکم سے کیا مراد ہے؟
اخبار میں نسخ ناممکن ہے
ابن کثیرؒ، ملا جیونؒ، نواب صاحبؒ، سیوطیؒ، ملا علی ن القاریؒ، خان صاحب اور ابوالبرکات صاحب سے
مفتی احمد یار خان صاحب کا عذرِ لنگ اور اس کا جواب
آیت وان تبدوا کی تشریح بغویؒ اور خازنؒ سے
علامہ نسفیؒ سے
ما یفعل بی ولا بکم کی تفسیر قاضی ثناء اللہ صاحبؒ سے
آیت کو منسوخ بتا کر آپ کی توہین کا پہلو نکلتا ہے
آیت کی تفسیر ابنِ کثیرؒ اور ملا علی ن القاریؒ سے
اور امام بغویؒ سے
اگر اس کا مطلب علمِ آخرت ہی ہو، ہمارا مدعا پھر بھی ثابت ہے
شیخ ابن عربیؒ کا حوالہ ۔ ۔ ۔
اس کی تصریح ملا علی ن القاریؒ اور قاضی ثناء اللہ سے
ابن مسعودؓ، بیضاویؒ، ابوالسعودؒ اور نسفیؒ سے
ابن کثیرؒ اور ابن تیمیہؒ سے
بلکہ خود خانصاحب اور مفتی احمد یار خاں صاحب سے
اگر فریقِ مخالف اس آیت کو منسوخ تسلم کرتا ہے تو اس کی ناسخ آیت سے قبل نازل شدہ آیات سے علمِ غیب پر استدلال باطل ہے
مفتی احمد یار خاں صاحب کا بے بنیاد دعوٰی اور اس کا جواب
کیا درایت اور علم میں فرق ہے؟
ساتویں آیت: ما کان لنبّی ان یکون (الآیۃ)
اس کا شانِ نزول
اس سے آپ کے لیے اجتہاد کا ثبوت
آٹھویں آیت: لیس لک من الامر (الآیۃ)
اور اس کا شانِ نزول
اس سے آپ کے مختار کل ہونے کی نفی بھی ثابت ہے
نویں آیت: یٰاَیھا النبی لم تحرم (الآیۃ)
اور اس کا شانِ نزول
اس مضمون سے حاضر و ناظر، علمِ غیب اور مختار کل کے عقیدہ کی صراحت سے نفی ثابت ہے
مفتی احمد یار خان صاحب کا چٹکلہ اور اس کا جواب
دسویں آیت: ومن اھل المدینۃ (الآیۃ)
اس کی تفسیر بیضاویؒ، بغویؒ، خازنؒ اور نسفیؒ سے
ابو طاہرؒ، قاضی ثناء اللہؒ، ابن صفیؒ، اور آلوسیؒ سے
فریقِ مخالف کی تاویلات، خان صاحب کی تاویل اور اس کا جواب
اللہ تعالٰی اور رسول کے علم کو برابر کہنا کفر ہے۔ ملا علی ن القاریؒ اور سیوطیؒ سے
مولوی محمد عمر صاحب کی راگنی
اور اس کا جواب
مفتی احمد یار خان صاحب کا مفتیانہ کرشمہ اور اس کا جواب
لا تعلمھم (الآیۃ) اور فلعرفتھم (الآیۃ) کا محل جدا جدا ہے۔ حافظ ابن کثیرؒ
اور علامہ آلوسیؒ سے
خطبہ کے موقع پر منافقین کو مسجد سے نکالنے کی حدیث کا جواب
حضرت ابنِ عباسؓ کی روایت اور اس کی سند
اسباط سدی کبیر و صغیر اور کلبی کا پایہ روایت میں
حضرت ابن مسعودؓ کی روایت
حضرت حذیفہؓ کیوں رازدار مشہور تھے؟
گیارہویں آیت: عفا اللہ عنک (الآیۃ)
اس کی تفسیر سیوطیؒ سے
ابن صفیؒ، ابوالسعودؒ، نسفیؒ، بیضاویؒ، ابن کثیرؒ، اور ابن عباسؒ سے
مفتی احمد یار خان صاحب کی اُپچ اور اس کا جواب
بارہویں آیت: والذین اتخذوا مسجدًا (الآیۃ)
اور اس کا شانِ نزول
بابِ ہفتم
پہلی حدیث متعدد صحابہ کرامؓ سے
قیامت کا علم آنحضرتؐ کو نہ تھا
ما المسئول عنھا باعلم من السائل کا مطلب
ابن حجرؒ، عینیؒ، قسطلانیؒ، اور شیخ الاسلامؒ سے
ابن کثیرؒ، نوویؒ، سندیؒ، اور شیخ عبد الحقؒ سے
ایک مرفوع حدیث سے اس جملہ کی تشریح
مولوی محمد عمر صاحب کی منطق دانی کا جواب
مساوات فی العلم کی صورت میں اس کا کیا مطلب ہے؟ قسطلانیؒ، ابن حجرؒ اور آلوسیؒ سے
مفتی احمد یار خان صاحب اور مولوی محمد عمر صاحب کی خوش گپیاں اور ان کے جوابات
سیوطیؒ کا حوالہ موضوعاتِ کبیر سے
اس تعبیر کے اختیار کرنے کا راز
اس حدیث سے جو کچھ ثابت ہے وہ دین ہے
امام بخاریؒ، ابن دقیق العیدؒ، ابن تیمیہؒ، اور قرطبیؒ سے
قاضی عیاضؒ، عینیؒ، قسطلانیؒ، اور شیخ الاسلام زکریاؒ سے
یہ دین میں دخل ہے کہ قیامت کا علم بجز اللہ کے اور کسی کو نہیں ہے
عینیؒ، قسطلانیؒ اور شیخ الاسلامؒ سے
یہ واقعہ آپ کی زندگی کے آخری دور کا تھا۔ حضرت ابن عمرؓ، ابن حجرؒ، عینیؒ اور شاہ ولی اللہ صاحبؒ
آپ حضرت جبرئیلؑ کو نہ پہچان سکے تھے
حضرت عمرؓ، ابوذرؓ، ابوہریرہؓ اور ابو عامر اشعریؓ سے
اور حضرت ابو موسٰی الاشعریؓ اور عبد الرحمٰن بن غنمؓ سے
حضرت جبرئیلؑ نے بھی ایک موقع پر اس سوال کا یہی جواب دیا تھا
فریقِ مخالف کا جواب
مفتی احمد یار خان صاحب کی بے جا تاویل کا جواب
دوسری حدیث اور اس کی تشریح
ملا علی ن القاریؒ اور شیخ عبد الحقؒ سے
تیسری حدیث حضرت حذیفہؓ وغیرہ سے
مولوی محمد عمر صاحب کی ہرزہ سرائی
چوتھی حدیث مذاکرۂ ساعۃ
فریق مخالف کی رکیک تاویل اور اس کا جواب
پانچویں حدیث اسیران ہوازن وغیرہ
چھٹی حدیث گوہ کے بارے میں
ساتویں حدیث
آٹھویں حدیث
مولوی محمد عمر صاحب کی تاویلِ بے جا اور اس کا جواب
نویں حدیث
دسویں حدیث
گیارہویں حدیث زہر خورانی کی
مفتی احمد یار خان صاحب کی تاویل اور اس کا جواب
بارہویں حدیث
ضروری انتباہ ۔ فریق مخالف کا مغالطہ اور اس کا جواب
تیرہویں حدیث
چودھویں حدیث
فقد کا لغوی معنٰی
مولوی محمد عمر صاحب کی غلط تاویل
پندرہویں حدیث
مولوی محمد عمر صاحب کی گپ اور اس کا جواب
سولہویں حدیث
سترہویں حدیث
اٹھارہویں حدیث
اس کی تشریح، کرمانیؒ، عینیؒ اور قسطلانیؒ سے
اور شیخ عبد الحقؒ، شاہ عبد الغنیؒ اور زرقانیؒ سے
انیسویں حدیث
بیسویں حدیث
اکیسویں حدیث
مولوی محمد عمر صاحب کا جواب اور اس کا رد
بائیسویں حدیث
تئیسویں حدیث
اچھروی فلسفہ اور اس کا جواب
چوبیسویں حدیث
مولوی محمد عمر صاحب کی تحریف اور اس کا جواب
پچیسویں حدیث
یہ حدیث متواتر ہے
فریق مخالف کی رکیک تاویلات اور ان کے جوابات
عرضِ اعمال کی حدیث سے استدلال اور اس کا جواب
عُرضت علیّ اجور امّتی کا مطلب
تفصیلی طور پر عرضِ اعمال شیعہ کا عقیدہ ہے
اما شعرت سے اثباتِ علمِ غیب حماقت ہے
یہ جملہ وہاں بولا جاتا ہے جہاں مخاطب کو پہلے علم نہ ہو
مفتی احمد یار خان صاحب کی تاویلِ باطل کا جواب
مولوی محمد عمر صاحب کی تاویلِ باطل کا جواب
چھبیسویں حدیث
فریقِ مخالف کا جواب اور اس کا رد
غیر نافعہ علوم کی نشاندہی
مرفوع حدیث۔ شاہ عبد الغنیؒ اور خطابیؒ سے
امام نوویؒ، ما تریدیؒ، ابن حجرؒ اور ابن خلدونؒ سے
ملا علی ن القاریؒ، مولانا عبد الحئیؒ، شاہ ولی اللہؒ، نواب صاحبؒ اور ابن خلدونؒ
امام غزالیؒ سے
حضرت امام مالکؒ سے
علمِ نسب کی ایک قسم بھی ایسی ہی ہے
ضرور تنبیہ
بابِ ہشتم
تکفیر و عدم تکفیر کا معیار، اہلِ قبلہ کا مفہوم، اور فقہاء کرامؐ کی احتیاط وغیرہ
عقائد میں غلطی
فروعات میں خطاء اجتہادی قابلِ مواخذہ نہیں ہے
اصول میں ضرور قابلِ مواخذہ ہے
علامہ تفتازانیؒ اور حسام الدینؒ وغیرہ سے
ملا علی ن القاریؒ اور شاہ ولی اللہؒ
شعرانیؒ اور سیوطیؒ سے
مدارِ تکفیر ضروریاتِ دین، اصولِ دین اور قطعیات کا انکار ہے
امام محمدؒ، ابن ہمامؒ، ابوالبقاءؒ، شعرانیؒ، اور سخاویؒ سے
اور قاضی عضد الدینؒ، ابن حزمؒ اور ابنِ عابدینؒ سے
وزیر یمانیؒ، ابنِ دقیق العیدؒ، قاضی عیاضؒ اور حمودیؒ وغیرہ سے
تفتازانیؒ، مجدد الف ثانیؒ، خفاجیؒ اور ملا علی ن القاریؒ سے
اور شاہ عبد العزیزؒ سے
کیا ضروریاتِ دین میں تاویل کفر سے بچا سکتی ہے؟
ہرگز نہیں۔ خیالیؒ اور عبد الحکیمؒ
ابنِ عربیؒ، شاہ ولی اللہؒ اور وزیر یمانیؒ
حضرت انور شاہ صاحبؒ
مولوی احمد رضا خان صاحبؒ
اہلِ بدعت کے دلائل کا معیار؟
سیوطیؒ سے
مرادِ الٰہی کے سمجھنے سے موانع؟
شعرانیؒ اور سیوطیؒ سے
اہلِ قبلہ کون لوگ ہیں؟
ملا علی ن القاریؒ، علامہ عبد العزیزؒ، دوانیؒ، ابنِ حجرؒ اور طحاویؒ سے
احتیاطِ فقہاء کرامؒ
اگر ایک کلمہ میں کئی پہلو کفر کے اور صرف ایک اسلام کا ہو تب بھی تکفیر نہ ہو گی
ابن نجیمؒ، عالمگیریؒ، ملا علی ن القاریؒ، اور خود خانصاحب سے
ابن نجیمؒ، عالمگیریؒ، ملا علی ن القاریؒ، اور خود خانصاحب سے
آنحضرتؐ کی ادنٰی ترین توہین بھی کفر ہے۔ حضرت امام ابو یوسفؒ سے
قاضی عیاضؒ، تحفۂ شرح منہاج، اور ملا علی ن القاریؒ سے
قاضی خاںؒ اور ابنِ تیمیہؒ سے
خفاجیؒ اور امام مالکؒ سے
فقہاء کرامؒ کا تفوّق
اور پھر خصوصیت سے احنافؒ کا
مسئلہ علمِ غیب۔ قاضی خانؒ، والوالجیؒ اور ابن نجیمؒ سے
عالمگیری، ابن ہمامؒ اور ملا علی ن القاریؒ سے
جواہر اخلاطی اور صاحب ہدایہ سے
اور دیگر متعدد فقہائے کرامؒ سے
یہ عبارات اور فریقِ مخالف کے اعتراضات
پہلا اعتراض اور اس کا جواب
دوسرا اعتراض اور اس کا جواب
تیسرا اعتراض اور اس کا جواب
اہلِ قبلہ کی معاصی کی وجہ سے تکفیر نہیں کی جا سکتی
امام اعظمؒ، طحاویؒ، ملا علی ن القاریؒ اور ابن تیمیہؒ سے
چوتھا اعتراض اور اس کا جواب
پانچواں اعتراض اور اس کا جواب
فریقِ مخالف سے مطالبہ
عام مشائخ سے متعلق علمِ غیب اور حاضر و ناظر کا عقیدہ رکھنا بھی کفر ہے
بزازیہ، البحر الرائق اور مجموعہ فتٰوٰی سے
اپنے لیے ادعاء علمِ غیب بھی کفر ہے، امام محمدؒ سے
اور قاضی خاںؒ، صدر الدینؒ، تفتازانیؒ اور ابنِ نجیمؒ سے
کاہن کی تصدیق بھی کفر ہے
نسفیؒ سے
علماء قیروان نے مدعیانِ علمِ غیب کی تکفیر کی تھی
علماء دیوبند اور مسئلہ علمِ غیب
اور خصوصًا حضرت گنگوہیؒ
بابِ نہم
فریق مخالف کے قرآن سے استدلالات
دلیل اول اور اس کا مفصل جواب
لفظ کُل استغراق میں نصِ قطعی نہیں ہے
تبیانًا لکل شیء سے کیا مراد ہے
بغویؒ، نسفیؒ، ابن صفیؒ اور خازنؒ سے
بیضاویؒ، جلال الدینؒ، رازیؒ اور ابنِ کثیرؒ سے
اور علامہؒ آلوسیؒ سے
اسرارِ ذات اور غیوب مختصہ بالباری کو کوئی نہیں جانتا
خانصاحب کی مطلب پرستی
حضرت مجاہدؒ اور حضرت ابنِ مسعودؓ کا فنِ تفسیر میں پایہ
دیگر مقامات پر تفصیلًا لکل شیء کی متعدد مفسرین کرامؒ سے تفسیر
لطیفہ
دلیل دوم
قیاس بر علمِ آدم علیہ السلام اور اس کا جواب
وعلّم اٰدم (الآیۃ) کی تفسیر خازنؒ سے
بغویؒ، ابوطاہرؒ، اور ابن کثیرؒ سے
نسفیؒ سے
محمد عبدۃؒ سے
خود خانصاحب کی نقل کردہ تفسیر سے
مفتی احمد یار خان صاحب کی جہالت
دلیل سوم اور اس کا جواب
مولوی محمد عمر صاحب کا افتراء
فلا یظھر علٰی غیبہ (الآیۃ) کی تفسیر
بیضاویؒ، نسفیؒ، ابوطاہرؒ، اور خازنؒ سے
عزیزی، روح البیان اور صادی سے
یظھر کا لغوی معنٰی
دلیل چہارم
ماھو علی الغیب بضنین اور اس کا جواب
اس کی تفسیر شاہ عبد العزیزؒ، حقانیؒ، بغویؒ اور ابن کثیرؒ سے
خازنؒ، ابوطاہرؒ، نسفیؒ اور جلال الدینؒ سے
قاضی ثناء اللہؒ اور شاہ عبد العزیزؒ سے
بظنین کی قراءت بھی متواتر اور اس کا معنٰی بھی صحیح ہے
اور اس کی تفسیر ابن کثیرؒ، ابوطاہرؒ، نسفیؒ، بیضاویؒ، اور خازنؒ سے
دلیل پنجم
ما کان اللہ (الآیۃ) اور اس کا جواب
اس کی تفسیر بیضاویؒ، خازنؒ اور بغویؒ سے
ابنِ صفیؒ اور قاضی ثناء اللہؒ سے
الغیب سے کیا مراد ہے؟
الف و لام اصل میں عہد کے لیے ہے
تفتازانیؒ، ابنِ دقیق العیدؒ سے
اور عبد الحکیمؒ سے
دلیل ششم: وعلمک (الآیۃ) اور اس کا جواب
کلمۂ ما عموم میں نصِ قطعی نہیں ہے
نسفیؒ اور سید سندؒ سے
آیت کی تفسیر مفسرینِ کرامؒ سے
دلیل ہفتم اور اس کا جواب
دلیل ہشتم اور اس کا جواب
بابِ دہم
پہلی اور دوسری حدیث
تیسری اور چوتھی حدیث
اور ان کا جواب
حضرت حذیفہؓ کی روایت کی تشریح
حضرت عمرؓ کی روایت کی تشریح
لفظ اجمعین کی تشریح
حدیث مذکور کی حضرت شیخ عبد الحقؒ سے تشریح
پانچویں حدیث فتجلّی لی کل شیء (الحدیث) اور فعلمت ما فی السمٰوٰت (الحدیث) سے استدلال
اور اس کا جواب
امام بخاریؒ، بیہقیؒ، ذہبیؒ اور ابن حجرؒ وغیرہ سے اس کی تنقید
حضرت شاہ ولی اللہ صاحبؒ سے اس کی تشریح
درمنشور کا حوالہ
فصل الخطاب
چھٹی حدیث ما یحرک طائر (الحدیث) اور اس کا جواب
ساتویں حدیث من ابی (الحدیث)
اور اس کا جواب
مفتی احمد یار خان صاحب کا ایک استدلال اور اس کا جواب
آٹھویں حدیث اور اس کا جواب
نویں حدیث اور اس کا جواب
دسویں حدیث اور اس کا جواب