سماع الموتٰی

بحمد اللہ تعالٰی و حسن توفیقہٖ جس میں بے حد کوشش اور خاصی کاوش کے ساتھ قرآن کریم، صحیح احادیث، کتب تفسیر، کتب فقہ اور فتاوٰی سے مسئلۂ سماع موتٰی کا مثبت اور منفی پہلو واضح سے واضح تر کیا گیا ہے۔ اور اس میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ جمہور امت عند القبور سماع الموتٰی کی قائل ہے اور حضرات فقہاء احنافؒ کا معتد بہ طبقہ اور اکابر علماء دیوبند کی اکثریت سماع الموتٰی کی قائل ہے۔ اور عدم سماع الموتٰی کے قائلین حضرات کے دلائل بھی نقل کر کے کتاب و سنت اور فقہ کی روشنی میں ان کے واضح جوابات عرض کر دیے گئے ہیں۔ اور یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ حضرات ائمہ اربعہؒ میں سے کوئی امام اور خصوصًا امام اعظم ابوحنیفہؒ سماع الموتٰی کے منکر نہیں بلکہ مقر ہیں، اور ان کی طرف عدم سماع الموتٰی کی جو روایتیں منسوب کی جاتی ہیں وہ شاذ اور غیر معتبر ہیں۔ الغرض ٹھوس حوالوں کے ساتھ اردو زبان میں بفضلہٖ تعالٰی یہ جامع کتاب ہے۔ واللہ یقول الحق وھو یھدی السبیل۔

فہرست: سماع الموتٰی

سببِ تالیف

وفات النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم پر ایک کتابچہ

اس کے مؤلف کے ایک معاون

اس مد کا ایک اور کتابچہ

شفاء الصدور اور ندائے حق

ان کے مؤلف کی حافظ ابن الہمامؒ پر بے اعتمادی

ملا علی ن القاریؒ اور علامہ شامیؒ پر بے اعتمادی

مُردہ کو فی الجملہ رؤیت (علمی) ہوتی ہے

حافظ ابن تیمیہؒ اور علامہ بدر الدین بعلیؒ

نجدی علماء کا حوالہ

حضرت عائشہؓ کی حدیث

علامہ شرنبلالیؒ اور طحطاوی کا حوالہ

علامہ رحمۃ اللہؒ اور ملا علی ن القاریؒ

امام غزالیؒ اور علامہ سمہودیؒ

خطیب قسطلانیؒ اور علامہ زرقانیؒ

مؤلف ندائے حق کی باطل تاویل

ملا علی ن القاریؒ پر بے اعتمادی

حضرت ابوہریرہؓ پر بے اعتمادی

حضرات فقہاء احنافؒ ایرے غیرے ہیں اور ان کی کتابیں پوتھیاں ہیں (معاذ اللہ تعالٰی)

جمہور کی توہین

بقول نیلوی صاحب سماعِ موتٰی کے قائل علماء زنبور ہیں

بقول نیلوی صاحب سماع موتٰی کے قائل ملحد اور مبتدع ہیں

فضول بھرتی اور اس کا رد

حضرت امام ابوحنیفہؒ پر افتراء

عقلی ڈھکوسلہ

علماء دیوبند پر بہتان

حضرات صحابہ کرامؓ پر افتراء

کیا سماع موتٰی معتزلہ کا مذہب ہے؟

مسئلۂ سماع موتٰی اختلافی ہے

حضرت مولانا گنگوہیؒ کی کئی عبارتیں

حضرت مفتی عزیز الرحمٰن صاحبؒ

جواہر القرآن و اقامۃ البرہان

ہزار افسوس

سدًّا للذریعہ سماع موتٰی کا انکار

حضرت مولانا نانوتویؒ

حضرت مولانا تھانویؒ

اگر بلند آواز سے قرآن کریم پڑھنے سے نمازیوں کو تکلیف ہوتی ہو تو بلند آواز سے قرآن کریم پڑھنا بھی مکروہ ہے

سماع موتٰی پر جو مفاسد مرتب ہوتے ہیں، ان کا دفعیہ

علامہ ابن عبد الہادیؒ کا حوالہ

استمداد اور توسل کا معنٰی حضرت شاہ عبد العزیز صاحبؒ سے

مُردے دور سے نہیں سنتے۔ ایسا اعتقاد کفر ہے

البحر الرائق، بزازیہ اور مجموعۃ الفتاوٰی

غائبانہ پکار کا حکم از حضرت شاہ محمد اسحاق صاحبؒ

اختلافی مسائل میں علماء کا طریق؟

مؤلف ندائے حق کا حضرات فقہاء کرامؒ کے مقابلہ میں محاذ

بے مثل جواب

مؤلف مذکور کا غلو

حضرات فقہاء کرامؒ کے اس فتوٰی کی اصل

حضرت بلالؓ بن الحارث نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر حاضر ہو کر آپ کو اللہ تعالٰی کے ہاں سفارشی بنایا

اس روایت کا مأخذ

حضرت عمرؓ اور دیگر حضرات صحابہ کرامؓ نے اس کی تصدیق کی

حضرت شاہ شہیدؒ کا ایک اور حوالہ

اس کا اصل مأخذ۔ فتاوٰی عزیزی

مسئلۂ استشفاع

المنحۃ الوہبیہ کا حوالہ

گلو خلاصی

توسل اور عند القبور طلبِ دعا کا منظم طور پر انکار حافظ ابن تیمیہؒ اور ان کے متوسلین نے کیا

القاعدۃ الجلیلۃ

تفرداتِ ابن تیمیہؒ

حافظ ابن تیمیہؒ کی طبیعت میں شدت اور حدت تھی

فیض الباری کا حوالہ

بحالتِ حیض طلاق کے بارے میں ان کی غلطی

آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے روضۂ اقدس کی نیت سے سفر

العرف الشذی کا مکمل حوالہ

معارف السنن کا حوالہ

فتح القدیر کا حوالہ

باب اول: سماعِ موتٰی کے بعض دلائل

پہلی دلیل: حدیث سمع قرع النعال

اس کے مأخذ

فتح الباری سے اس کی شرح

عمدۃ القاری اور مرقات سے ایک اعتراض اور اس کا جواب

دوسری دلیل: اہل قبور کو سلام کہنے کی حدیث

اس کے مأخذ

حافظ ابن کثیرؒ سے اس کی تشریح

ابن کثیرؒ کی یہ عبارت الحاقی ہے

اس کا جواب

یہی کچھ حافظ ابن القیمؒ نے کہا ہے

حافظ ابن تیمیہؒ اور ملا علی ن القاریؒ

امیر یمانیؒ، مولانا عثمانیؒ، اور مولانا نانوتویؒ

علامہ آلوسیؒ

فتح الملہم

موضح القرآن

تفسیر بلغۃ الحیران

فقہ اکبر

تفسیر مظہری

حضرت مولانا سید محمد انور شاہ صاحبؒ کی متعدد عبارات

حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی

حضرت مولانا مفتی محمد شفیعؒ

مشہور غیر مقلد عالم مولانا وحید الزمان صاحبؒ

تیسری دلیل: قبر کے پاس سلام کہنے والے کو مردہ جانتا اور اس کا سلام سنتا ہے

اس حدیث کا مأخذ

اس کی تصحیح امام عبد الحقؒ، ابن عبد البرؒ، ابن تیمیہؒ، سبکیؒ، قرطبیؒ اور ابن کثیرؒ سے

ابن عبد الہادیؒ اور زرقانیؒ سے

علامہ آلوسیؒ اور طحطاویؒ سے

علامہ سمہودیؒ سے

نواب صدیق حسن خانؒ، مولانا سید محمد انور شاہ صاحبؒ، علامہ عزیزیؒ، اور قاضی شوکانیؒ سے

حافظ ابن القیمؒ سے

مولانا عثمانیؒ سے

امام عبد الحقؒ کون تھے؟

اس حدیث پر اعتراض اور اس کا جواب

جرح مبہم اور مفسر کا معنٰی اور حکم؟

چوتھی دلیل: مقتولین بدر سے خطاب

اس حدیث کا مأخذ

قتادہؒ معتزلی اور قدری تھے

علامہ طیبیؒ اور امام نوویؒ سے اس کی شرح

حافظ ابن تیمیہؒ

علامہ سبکی اور مولانا مہاجر مکیؒ

علامہ قرطبیؒ

علامہ بحر العلومؒ

حضرت شاہ عبد العزیز صاحبؒ

علامہ سمہودیؒ

نواب صدیق حسن خانؒ

علامہ آلوسیؒ

علامہ داوٗد بغدادیؒ

پانچویں دلیل: مُردے سلام سنتے ہیں

امام سیوطیؒ سے اس کی تشریح

علامہ آلوسیؒ سے اس کی تشریح

حضرت شاہ محمد اسحاق صاحبؒ

چھٹی دلیل: حضرت سعدؓ کی روایت

ساتویں دلیل: تلقینِ میت سماعِ موتٰی پر دال ہے

مسلم شریف کا حوالہ

کبیری

شرح الصدور سے مرفوع روایت

حافظ ابن القیمؒ سے اس کی تشریح

حضرت ام محجنؓ کی روایت۔ روح المعانی

تلقین کے بارے میں حافظ ابن تیمیہؒ کا حوالہ

تعامل کی وجہ سے ضعیف حدیث درجۂ قبولیت حاصل کر لیتی ہے

حضرت مولانا سید محمد انور شاہ صاحبؒ سے

قاضی شوکانیؒ سے

مُردے قرآن کریم کی آواز سے مانوس ہوتے ہیں۔ قاضی خان، عالمگیری

تلقینِ میت۔ ابن الہمامؒ سے

علامہ شامیؒ سے

مولانا مفتی عزیز الرحمٰن صاحبؒ سے

قبر پر قرآن کریم پڑھنا درست ہے۔ طحطاویؒ

ابن نجیمؒ، نوویؒ، عینیؒ، ابن حجرؒ

باب دوم: حضراتِ منکرینِ سماعِ موتٰی کے دلائل

غیر متعلق آیات مثلاً ویعبدون من دون اللہ مالا یضرھم (الآیۃ) سے استدلال

اس کا پہلا جواب

اس کا دوسرا جواب

اس کا تیسرا جواب

اس کا چوتھا جواب

اس کا پانچواں جواب

بیضاوی

روح المعانی

مظہری

مؤلف ندائے حق کا شگوفہ

بیان القرآن

سننے کے لیے توجہ ضروری ہے

حدیث شریف اور بوادر النوادر

ومآ انت بمسمع من فی القبور سے استدلال

اس کا جواب ابن القیمؒ سے

امام قرطبیؒ سے

علامہ بغدادیؒ سے

علامہ بدر الدین بعلیؒ سے

دنیا میں زندہ کافر بھی نہیں سنتے مگر سماع قبول۔ متعدد آیات سے اس پر روشنی

نبراس کا حوالہ

فانک لا تسمع الموتٰی سے استدلال

اس کے جواب میں پہلی تفسیر ابن کثیرؒ سے

علامہ بغدادیؒ سے

حافظ ابن حجرؒ سے

مولانا مبارکپوری صاحبؒ سے

مولانا عبد الحی صاحبؒ سے

حافظ ابن تیمیہؒ سے

لطیفہ

حضرت عائشہؓ نے سماع موتٰی کے انکار سے رجوع کر لیا تھا۔ اس کی مثبت اور مؤید روایت

تفسیر بیضاوی

مولانا تھانویؒ

مولانا حقانیؒ

دوسری تفسیر

فتح الباری

امام ابن کثیرؒ

امام ابن جریرؒ

امام معین الدینؒ

مولانا عثمانیؒ

علامہ کرمانیؒ

علامہ عینیؒ

حاشیہ تفسیر مظہری

مولانا عثمانیؒ

سماع الموتٰی اور حضرت عزیر علیہ السلام کا واقعہ

علامہ ذہبیؒ کے بارے میں سبکیؒ کا قول

فتاوٰی رشیدیہ

اقامۃ البرہان

حضرت شیخ الہندؒ، مولانا تھانویؒ

لطیفہ

اقارب پر عرضِ اعمال کی بعض احادیث

علمِ حضوری اور حصولی کا فرق۔ ملا جلالؒ اور میر زاہدؒ سے

اصحاب کہف کا واقعہ

عدمِ سماعِ موتٰی اور حضرت امام ابوحنیفہؒ

غیر متداول اور نادر کتابوں سے نقل صحیح نہیں ہے

موضوعات کبیر، الفوائد البہیۃ، فتح القدیر

عالمگیری اور عمدۃ الرعایۃ

امام صاحبؒ سے عدم سماع کی روایات شاذ ہیں

فتاوٰی رشیدیہ و فتاوٰی دارالعلوم دیوبند

مؤلف مذکور کا امام صاحبؒ پر خالص بہتان

دیدہ دلیری اور قبل از وقت واویلا

حضرت تھانویؒ کا حوالہ

حضرت مدنیؒ کا حوالہ

فقہی دلیل مسئلۂ یمین سے عدم سماع موتٰی پر استدلال

مائۃ مسائل کا حوالہ

اس کا جواب عمدۃ الرعایۃ سے

فتح الملہم سے

المنحۃ الوہبیۃ سے

مرقات سے

سونے والے کا کلام شرعًا و لغۃً کلام نہیں

علامہ شامیؒ سے

نائم مرفوع القلم ہے۔ حدیث شریف

قسم کا مدار عرف عام پر ہے

متعدد حوالے

ایک مغالطہ کہ میت فہم و شعور سے محروم ہے

اس کا جواب

عدم سماع موتٰی کی ایک اور دلیل کہ میت سلام کی اہل نہیں

اس پر بلا سوچے سمجھے متعدد حوالے

اس کا جواب بحر الرائق اور فتح القدیر سے

علامہ شامیؒ نے اس کا رد کیا ہے

قاضی خان

جامع الرموز

کن کن لوگوں پر سلام مکروہ ہے۔ درمختار

بخاری شریف کی ایک حدیث اور اس کی تشریح

شرح مقاصد کا حوالہ

اس کا جواب شرح مقاصد ہی سے

ایک مغالطہ: پکارنے کا مفہوم کیا ہے؟

اس کا جواب حافظ ابن تیمیہؒ اور مولانا حسین علی صاحبؒ سے

خاتمہ: مولانا مفتی محمد شفیعؒ کی تفسیر سے